مسلمان تعلیم یافتہ ہو جائیں تو سبھی ان کی نمائندگی دینے اور تسلیم کرنے کو مجبور ہوں گے

مسلمان تعلیم یافتہ ہو جائیں تو سبھی ان کی نمائندگی دینے اور تسلیم کرنے کو مجبور ہوں گے

ایم ایس او آف انڈیا کے زیر اہتمام ادارہ شرعیہ سلطان گنج پٹنہ میں افتتاحی اجلاس کے ساتھ دو روزہ سمپوزیم کا آغاز

(پریس ریلیز ، عظیم آباد پٹنہ ، بہار ، 25 نومبر 2023)

یہ درست ہے کہ سماجی سیاسی ادارے اور سیاسی جماعتیں مسلمانوں کو سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر نمائندگی دینے کو تیار نہیں، صرف مہرہ بناتے اور ضرورت کے مطابق استعمال اور استحصال کرتے ہیں، یہ سب اپنی جگہ درست ہے لیکن ہمیں اور آپ کو علاج اور حل تلاش کرنا زیادہ ضروری ہے، ہمارے خیال سے صرف ایک علاج کامیاب ہو سکتا ہے کہ مسلمان تعلیم اور تجارت و معیشت کو بہتر بنا لیں تو سبھی ان کو نمائندگی دینے پر مجبور ہو جائیں گے. ” اسلامک فوبیا، اسلامک زون اور بھارت کا عالمی منظر نامہ” عنوان کے تحت ایم ایس او آف انڈیا کے زیر اہتمام ادارہ شرعیہ سلطان گنج پٹنہ کے رئیس القلم سیمینار ہال میں منعقد دو روزہ سمپوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے براڈ کاسٹ سینئر صحافی پرشانت ٹنڈن جی ان خیالات کا اظہار کیا.
ریٹائرڈ آءی پی ایس آفیسر ایس کے سنھا سابق نیشنل سکریٹری حکومت ہند نے ” عظیم آباد پٹنہ کی سیاجی سماجی تاریخ اور دار الحکومت دہلی سے تعلقات” پر خطاب کرتے ہوئے سمپوزیم کے انعقاد پر خوشیوں کا اظہار کیا جب کہ صدر اجلاس پروفیسر صفدر امام قادری نے ” تعلیمی ادارے اور عصری دینی طلبہ” پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طرف یکساں چیلنج ہے، ہر شعبے اور میدان میں لیاقت و قابلیت اور صلاحیت و تجربہ کی ضرورت ہے، اس کے بغیر کوئی چاہتا ہے کہ ہم جگاڑ سے آگے بڑھ سکتے ہیں تو اس کی بھول ہے.

افتتاحی تقریب کا آغاز مولانا ثناء المصطفٰی مصباحی نے قرآن پاک کی تلاوت سے کیا، مولانا محسن رضا مرکزی ادارہ شرعیہ نے نعت خوانی کی اور ڈاکٹر شجاعت علی قادری چیئرمین ایم ایس او آف انڈیا نے نظامت کے فرائض انجام دیے.

نماز ظہر کے بعد پرشانت ٹنڈن جی نے ” انڈین اور گلوبل جی ڈی پی کے تناظر میں دنیا کا معاشی منظر نامہ” پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساٹھ فیصد یعنی 80 کروڑ کو مزید اگلے پانچ سال کے لئے مفت میں اناج دینے کی پالیسی ہمارے دیش کو مزید مفلوک الحال بنانے کی سازش ہے. ماہر معاشیات کمار انیکیت جی نے” خود کفالتی تجارت کی شروعات اور ہماری نسلیں ” کے تحت گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹارٹ آپ بزنس میں تجارتی نظریہ اور سوچ بنیادی چیز ہے جس کے لئے پسینہ بہانا لازم ہے اور پیسہ ثانوی چیز ہے. انہوں نے کہا کہ مال دار کون ہوتا ہے؟ وہی ہوتا ہے جس کا پیسہ اس کو پیسے کما کر دیتا ہے اور جو خود کماتا ہے اور پیسے بھی لگاتا ہے وہ مال دار نہیں.
نمایندہ اجلاس کے کنوینر مولانا محمد ظفر الدین برکاتی مصباحی نے ” تزکیہ نفس و قلب ، تسلیم و تحریک اور تنظیم” کو قرآن و سنت کی روشنی میں واضح کیا. ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے ” موبائل اور سوشل میڈیا” پر گفتگو کی اور ایم ایس او کے نمائندہ سید امجد حسین کی ویب سائٹ اور بلاگ کی دنیا میں کیے گئے کارنامے کا تعارف کراتے ہوئے ترغیب و حوصلہ افزائی کے لئے اعزازی تمعہ سے نوازا. ایم ایس او بہار یونٹ کے ارکان نے بیرونی مہمانوں کو بطور استقبال و خیر مقدم” ایمرجنگ یوتھ ایوارڈ ” پیش کیا. دونوں اجلاس میں پٹنہ شہر، بہار کے 19 ضلعوں، یوپی کے چھ ضلعوں، جھارکھنڈ کے پانچ ضلعوں اور مغربی بنگال اڑیسہ کے احباب شریک تھے اور کل دوگنی تعداد میں مندوبین کی شرکت و شمولیت ہوگی.

پیش کش : مولانا محمد قمر انجم فیضی

Leave a Reply