کیا عورتوں کو غسل جنابت میں پورا سر دھونا پڑے گا یا صرف سر کے بالوں کی جڑوں تک پانی پہونچانے سے غسل ہو جائے گا؟
حضرت آپکی بارگاہ میں ایک مسئلہ ہے کہ ہمبستری کرنے کے بعد جو غسل عورتیں کرتی ہیں کیا انکو پورا سر دھونا پڑے گا یا صرف سر کے بالوں کی جڑوں تک پانی پہونچانے سے غسل ہو جائے گا کیوں کہ بہت سے لوگوں کو اس مسلے کی واقفیت نہیں ہوتی ہے اور وہ شرم کے مارے کسی عالم دین کے پاس جاتے ہی نہیں ہیں آپ آرام سے جب کبھی فہرست میں ہوں تب بتا دیں باقی دعاؤں میں ضرور شامل فرمائیں اللہ حافظ۔
سائل:۔محمد ممتاز تاس، پٹی، پلانگڑ
باسمه تعالى وتقدس الجواب بعون الملك الوهاب:۔
عورت کے سر کے بال اگر گندھے(چوٹی کئے)ہوئے نہ ہوں تو پھر پورے سر حتی کہ ہر ہر بال پر جڑ سے نوک تک پانی بہانا ضروری ہے لیکن اگر بال گندھے ہوئے ہوں تو پھر صرف ان کی جڑیں تر کرلینا ضروری ہے کھولنا ضروری نہیں۔ اگر چوٹی اتنی مضبوط بندھی ہوئی ہو کہ بغیر کھولے پانی بالوں کی جڑوں تک نہ پہنچ پائے تو ایسی صورت میں چوٹی کھولنا ضروری ہے تاکہ پانی جڑوں تک پہنچ جائے ورنہ بغیر کھولے غسل نہ ہوگا۔
بہار شریعت میں ہے: ” سر کے بال گندھے نہ ہوں تو ہر بال پر جڑ سے نوک تک پانی بہنا اور گندھے ہوں تو مرد پر فرض ہے کہ ان کو کھول کرجڑ سے نوک تک پانی بہائے اور عورت پر صرف جڑ تر کرلینا ضروری ہے کھولنا ضروری نہیں،ہاں اگر چوٹی اتنی سخت گندھی ہو کہ بے کھولے جڑیں تر نہ ہوں گی تو کھولنا ضروری ہے”(ج٢ ح ٢ ص ٣١٧/مکتبتہ المدینہ دعوت اسلامی) والله تعالى أعلم بالصواب
کتبہ:۔ محمد ارشاد رضا علیمیؔ غفرلہ خادم دار العلوم رضویہ اشرفیہ ایتی راجوری جموں وکشمیر مقیم حال بالاسور اڑیسہ ٨/رمضان المبارک ١٤٤٥ھ مطابق ١٩/ مارچ ٢٠٢٤ء
الجواب صحیح:کمال احمد علیمی نظامی دار العلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی یوپی