کیا زندہ مسلمان کو ایصالِ ثواب کرنا جائز ہے ؟
الجواب بعون الملک الوہاب:
جی ہاں ! زندہ مسلمان کو ایصالِ ثواب کرنا جائز ہے. چنانچہ حضرت سیدنا صالح ابن درہم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
"انطلقنا حاجین
فاذارجل فقال لنا :
الی جنبکم قریۃ یقال لھا الابلۃ ؟
قلنا نعم !
قال :من یضمن لی منکم ان یصلی لی فی مسجد العشار رکعتین او اربعا ویقول ھذہ لابی ھریرۃ”
ہم حج کرنے جا رہے تھے کہ ایک صاحب (یعنی حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ) ملے اور پوچھنے لگے :
کیا تم سے کوئی قریب بستی ہے جسے "اُبُلَّہ” کہا جاتا ہے ؟
ہم نے کہا : جی ہاں !
(یہ سن کر) انہوں نے فرمایا :
تم میں کون اس کا ضامِن بنتا ہے کہ مسجدِ عَشَّار میں میرے لئے دو یا چار رکعتیں پڑھے اور کہے کہ یہ نماز ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ (کے ایصال ثواب) کے لئے ہے.
(سنن ابوداؤد باب فی ذکر البصرۃ جلد4 صفحہ 153 حدیث : 4308 دار احیاء التراث العربی بیروت )
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ : مفتی ابواسیدعبیدرضامدنی