Zarooriyat e Deen Ka Inkar Karna Kaisa Hai
سوال ۔ایک شخص دین کی ضروریات میں سے صرف اور صرف کسی ایک ضروری دینی کا انکار کرتا ہے باقی سب کا اعتراف کرتا ہے اور تمام اعمال خیر کرتا ہے وہ مسلمان ہے یا نہیں ؟.
الجواب بعون الملک الوھاب
ایسا شخص جو اسلام کے تمام حقوق بخوبی ادا کرتا ہو مگر ضروریات دین میں سے کسی ایک چیز کا انکار کرے یا اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ادنی سی گستاخی کرے تو ایسا شخص کافر ہے ۔
جیسا کہ کافر کو کافر کہنا یہ بھی ضروریات دین سے ہے
اج کل کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کافر کو کافر نہیں کہنا چاھۓ اللہ تعالی قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد فرماتا ہے ۔قل یاایھا الکفرون ۔.اے حبیب تم فرماؤ اے کافروں سورہ کافرون پارہ ٣٠.
اس آیت مقدسہ میں اللہ تعالی نے کافروں کو کافر ہی کے نام سے بلایا ۔
اعلی حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔
یکفر من لم یکفر من دان بغیر اسلام او وقف فیھم او شک او صحیح مذھبھم وان ظھر الاسلام واعتقد ابطال کل مذھب سواہ فھو کافر باظھار ما اظھر من خلاف ذلک ۔
یعنی کافر ہے جو کافر نہ کہے ان لوگوں کو کہ غیر ملت اسلام کا اعتقاد رکھتے ہیں یا ان کے کفر میں شک لاۓ یا ان کے مذھب کو صحیح بتاۓ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے اور مذہب اسلام کی حقانیت اور اس کے سوا سب مذھبوں کے بطلان کا اعتقاد ظاہر کرتا ہو کہ اس نے بعض منکر ضروریات دین کو جب کہ کافر نہ جانا تو اپنے اس اظہار کے خلاف اظھار کر چکا ۔۔(فتاوی رضویہ جلد ١٥ ص ٤٤٤)
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
مسلمان کو مسلمان کافر کو کافر جاننا ضروریات دین سے ہے اگرچہ کسی خاص شخص کی نسبت یہ یقین نہیں کیا جا سکتا کہ اس کا خاتمہ ایمان یا معاذ اللہ کفر پر ہوا ، تاوقتیکہ اس کے خاتمہ کا حال دلیل شرعی سے ثابت نہ ہو ،مگر اس سے یہ نہ ہوگا کے جس شخص نے قطعا کفر کیا ہو اس کے کفر میں شک کیا جاۓ ،کہ قطعی کافر کے کفر میں شک بھی آدمی کو کافر بنادیتا ہے۔
(بہار شریعت جلد ١ ص ١٨٥)
لہذا معلوم ہوا کہ ضروریات دین میں سے کسی ایک کا بھی انکار کرتا ہے باقی سب کو مانتا ہے جیسے دیوبندی ۔وہابی نیچری قادیانی رافضی ناصبی وغیرہ یہ سب ضروریات دین کے انکار کی وجہ سے کافر ہیں۔
واللہ تعالی اعلم باالصواب۔
کتبہ ۔محمد سلمان رضا واحدی امجدی ۔مدرسہ غوث العلوم گلشن رضا