زنا کے ذریعے حمل شدہ عورت سے نکاح کرنا نیزاس سے وطی کرنا کیسا ہے؟
از مولانا محمد سلمان رضا واحدی امجدی
سوال۔ ایک عورت زنا سے حاملہ تھی اس سے زید نے نکاح کر لیا تو نکاح شرعا ہوا یا نہیں نیز اس سے وطی جائز ہے ؟
الجواب بعون الملک والوھاب ۔
صورت مسؤلہ میں زانیہ عورت کا زید سے نکاح جائز ہے اور نکاح ہو بھی جاۓگا البتہ حاملہ ہونے کی صورت میں اس سے وطی کرنا جائز نہیں ہے
ہاں اگر اسی کے زنا سے حمل ٹھرا تھا اور اس نے حمل کی حالت میں نکاح کرلیا تو اس صورت میں اس کا وطی کرنا بھی جائز ہے ۔
در مختار میں ہے ۔
صح نکاح حبلی من زنا لاحبلی من غیرہ ای الزنا لثوت نسبہ وان حرم وطؤھا ودواعیہ حتی تضع ۔
(درمختار جزء اول ص ١٨٩)
در مختار ہی میں ہے لو نکحا الزانی حل لہ وطؤھا اتفاقا والولدلہ ولزمہ النفقہ ۔
اگر زانی زانیہ سے نکاح کرلے تو بالا اختلاف اس سے وطی کرنا حلال ہے اور لڑکا اسی زانی کا ہوگا اس کے ذمہ نفقہ واجب ہوگا
(درمختار کتاب النکاح )
ھدایہ اولین میں ہے
وان تز وج حبلی من زناء جاز النکاح ولایطأھا حتی تضع حملھا
(ھدایہ اولین کتاب النکاح ص ٣١٢)
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ:محمد سلمان رضا واحدی امجدی مدرسہ غوث العلوم گلشن رضا الھی نگر سندیلہ
الجواب صحیح ۔خلیفہ حضور تاج الشریعہ وحضور محدث کبیر حضرت علامہ مولانا مفتی ابو الحسن صاحب قبلہ ۔صدر شعبہ افتاء جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مؤ
BWER empowers businesses in Iraq with cutting-edge weighbridge systems, ensuring accurate load management, enhanced safety, and compliance with industry standards.