زمین گول ہے یا چپٹی ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں ہمارا کیا عقیدہ ہونا چاہئے؟

زمین گول ہے یا چپٹی ؟ از مفتی نظام الدین رضوی

سوال : زمین گول ہے یا چپٹی ؟سائنسداں یہ کہتے ہیں کہ زمین حرکت میں ہے اور وہ گول ہے ۔ تو قرآن و حدیث کی روشنی میں ہمارا کیا عقیدہ ہونا چاہئے؟

الجوابـــــــــــــــــــــــــــــ

جہاں تک زمین کے گول ہونے کا سوال ہے تو یہ ہمارے مشاہدے میں ہے انسان جب غور کرتا ہے تو جان لیتا ہے کہ زمین نارنگی کی طرح گول ہے ۔ یہ

عقیدہ نہ تو قرآن پاک کے خلاف ہے نہ حدیث پاک کے خلاف ہے اور نہ ہی فقہ کے خلاف ہے ۔

رہ گیا یہ مسئلہ کہ زمین چلتی ہے اور سورج ٹھہرا ہوا ہے تو یہ غلط ہے ۔ قرآن پاک کے مطابق سورج چل رہا ہے جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں ۔ اور زمین

ٹھہری ہوئی ہے جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں ۔ تو سائنس کا یہ نظریہ اسلام کے مسلم الثبوت عقیدہ کے خلاف ہے وہ سائنس کا نظریہ ہے اور یہ ہمارا

ٹھوس عقیدہ ہے ۔ ان کے بہت سے نظریات ہیں جو قائم ہوتے ہیں اور بدلتے رہتے ہیں ۔ لہذا ان کے ایسے نظریے کا کوئی اعتبار نہیں آج وہ یہ کہہ

رہےہیں اور کل کوئی سا ئنسداں آئے گا اور وہ اپنی تحقیق پیش کرے گا کہ حق وہی ہے جو اسلام نے کہا ہے ۔

سائنس کے نظریے کو کیا کہیں گے، ابھی تک جدید تحقیق کی بنیاد پر وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ جس انسان کو ہم دیکھ رہے ہیں یہ انسان حقیقت

میں بندر تھا حالانکہ ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ جو کچھ ہم کہتے ہیں اپنے مشاہدے اور تجربے کی روشنی میں کہتے ہیں جبکہ انہوں نے ابھی تک

یہ بات ثابت نہیں کیا ہے کہ انہوں نے کسی بندر کو انسان بنتے ہوئے دیکھا ہے اور نہ ہی کوئی ایسا تجربہ کیا ہے کہ بندر انسان بن گیا ہو، لہذا حق

وہی ہے جو قرآن و حدیث کا نظریہ ہے کہ زمین ساکن اور متحرک ہے ۔

واللہ تعالی اعلم

کتبـــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور

Leave a Reply