وضو میں غرغرہ ایک بار یا تین باراز شان محمد المصباحی القادری
اسلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ
عنوان : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ وضو میں تین بار کلی کرتے ہیں تو کیا تینوں بار غرارہ کے ساتھ کلی کرنی ہے یا غرارہ ایک ہی بار کرنا ہے اس کا جواب دیں آپ کی مہربانی ہو گی۔
سائل:حافظ عبدالمالک یاقوت گنج فرخ آباد یوپی
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب –
کلی اور ناک میں پانی چڑھانا جدا سنت اور ان دونوں میں مبالغہ کرنا جدا سنت اور کلی میں مبالغہ یہ ہے کہ غرغرہ کرے لہذا مبالغہ چاہئے چاہے ایک بار میں ہو یا تین بار میں درمختار مع میں ہے”والمبالغۃ فیھما بالغرغرۃ ومجازوۃ المارن لغیر الصائم لاحتمال الفساد” اسی کے تحت ردالمحتار میں ہے”ھی السنۃ الخامسۃ وفی شرح الشیخ اسمعیل عن شرح المنیۃ والظاھر انھا مستحب قولہ بالغرغرۃ ای فی المضمضۃ و مجاوزۃ المارن فی الانتنشاق”
(ردالمحتار ،ج١، ص٢٥٤)
بہار شریعت میں ہے” پھر تین چُلّو پانی سے تین کُلّیاں کرے کہ ہر بار مونھ کے ہر پُرزے پر پانی بہ جائے اور روزہ دار نہ ہو تو غَرغَرہ کرے”
(ح٢، ص٢٩٨)
واللہ تعالی اعلم
شان محمد المصباحی القادری
٢٦اگست٢٠١٨