وہابی کی نماز جنازہ پڑھانا اور اس کے لئے ایصال ثواب کرنا کیسا ہے ؟
سوال (1): ایک شخص دیوبندی ہے تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں اور اگر اس کی نماز جنازہ پڑھ لے تو کیا اس کا نکاح ٹوٹ جائے گا یعنی شادی شدہ ہے تو کیا پھر سے اس کا نکاح پڑھایا جائے گا؟
(2) دوسرا سوال : اگر وہ اپنی میت کے لیے مدرسے میں ایصال ثواب کرنے کے لیے چاول، گوشت وغیرہ کا انتظام کرے تو کیا اس کو کھا سکتے ہیں اور ایسی صورت میں اس کے لیے ایصال ثواب کرنے میں کیا حکم ہے کیونکہ جو مرا ہے وہ کٹر دیوبندی تھا لیکن اسے اس کے اسلاف کا عقیدہ کیا تھا، اس کے اسلاف نبی کے بارے میں اور خدا کے بارے میں کیا عقیدہ رکھتے تھے لاعلمی تھی اس کے اندر، تو اب اس پر کیا حکم نافذ ہوگا برائے کرم جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی ۔
سائل: محمد تنویر رضا، ساکن کھڑیال، اعظم نگر، کٹیہار، بہار ۔
الجواب بعون الملک الوہابــــــــــــــ
(1) وہابی دیوبندی بمطابق فتاوی حسام الحرمین اور الصوارم الہندیہ کافر و مرتد ہیں ۔ لہذا نماز جنازہ پڑھنا منع ہے ۔ اگر دیوبندی کو مسلمان سمجھ
کر نماز جنازہ پڑھی ہے تو یہ کفر ہے ۔ اس لئے اس شخص پر تجدید ایمان اور تجدید نکاح لازم ہے ۔ یعنی اب اس کا نکاح دوبارہ پڑھا جائے گا اور اگر
یوں ہی تملک وچاپلوسی اور کسی دنیاوی غرض کے لیے پڑھا اور دل سے برا جانتا رہا تو یہ حرام ہے ۔
ارشاد باری تعالی ہے ” ولا تصل علی احد منھم مات ابدا ” حدیث پاک ہے ” ولاتصلوا علیھم ولا تصلوا معھم ” ایسی صورت میں ان پر توبہ و
استغفار لازم ہے.
نوٹــــــــــــــــ
ایسا دیوبندی جو علمائے دیوبند کے کفریہ عقائد کو نہ جانتا ہو مگر خود کو دیوبندی کہتا ہو اور ضروریات اہل سنت میں سے کسی بات کا انکار کرتا ہو
مگر اس کی بدمذہبی حد کفر کو نہ پہنچی ہو تو وہ گمراہ وبدمذہب ہے ۔ اور بد مذہبوں کے بارے میں بہت ساری احادیث موجود ہیں ۔ ان تمام حدیثوں
کا خلاصہ یہی ہے کہ سارے مسلمانوں میں بد مذہب سب سے زیادہ برے ہیں ۔ ان سے خوش اخلاقی کے ساتھ پیش آنا جائز نہیں کہ خدا تعالیٰ ان
کو دشمن رکھتا ہے اور ان کی عبادت قبول نہیں فرماتا ہے ۔ چاہے فرض ہو یا نفل ۔ وہ جہنمیوں کے کتے ہیں ان کی عزت کرنا مذہب اسلام کے
ڈھانےپر مدد کرنا ہے، ان کا ہر طرح سے اسلامی بائیکاٹ کیا جائے یعنی ان سے کسی قسم کا مذہبی تعلق رکھنا جائز نہیں ، ان سے سلام کرنا
اور ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور کھانا پینا جائز نہیں اور اگر ان کے یہاں شادی بیاہ کرنا چاہیں تو یہ جائز نہیں (بد مذہبوں سے رشتے)
(2) دیوبندی کے ایصال ثواب کے لئے لیے چاول، گوشت وغیرہ لینا ناجائز ہے اور اس کے لئے ایصال ثواب کرنا نا جائز و حرام ہے، جس سنی عالم نے جان بوجھ کر اس کے لئے دعائے مغفرت کی اس پر توبہ و استغفار لازم ہے اور اگر توبہ و استغفار نہ کرے تو اس کا بائیکاٹ کردیا جائے. اللہ تعالی کا فرمان ہے "واما ینسینک الشیطن فلا تقعد بعد الذکری مع القوم الظالمین”
سوال دوم کا یہ جواب اس صورت میں ہے کہ وہ دیوبندی، علمائے دیوبند کے کفریہ عقائد سے انجان تھا، ورنہ اگر اسے علمائے دیوبند کے عقائد کفریہ معلوم تھے اور یہ سب جان کر بھی ان کو مسلمان اور اپنا پیشوا مانتا تھا تو اس کے لئے دعائے مغفرت حرام اشد حرام اور کفر ہے جیساکہ فتاویٰ رضویہ جلد 4 صفحہ 53 پر لکھا ہوا ہے. تو ایسی صورت میں دعائے مغفرت کرنے والے پر تجدید ایمان اور تجدید نکاح دونوں لازم ہے ۔
( فتاویٰ علیمیہ جلد اول صفحہ 334، فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول صفحہ 265،266)
کتبہ : مفتی محمد شمس تبریز قادری علیمی
سابق استاذ مخدوم اشرف مشن ،پنڈوہ شریف ،مالدہ ،مغربی بنگال ۔
الجواب صحیح والمجیب نجیح،
مفتی محمد مناظر حسین علائی مصباحی
سابق استاد مخدوم اشرف مشن ،پنڈوہ شریف،مالدہ ،مغربی بنگال ۔
Imam sahab ne dikhawe ke tor par devbandi ke pichhe namaz e janaza padhi.isk kya hukm he