الٹا کپڑا پہن کر نماز ہوگی یا نہیں ؟ / نماز کے مکروہات
سوال : کپڑے کو الٹا کرنے سے کیا مراد ہے نیز الٹے کپڑے میں نماز ہوگی یا نہیں؟
الجوابـــــــــــــــــــــ
کپڑے کو الٹا کرنے سے مراد یہ ہے کہ پہننے کے کپڑے کو اس طور پر الٹ کر پہنا جائے کہ لوگ دیکھیں تو برا سمجھیں، ہنسیں ۔ اور اس طور پر کپڑا پہن کر دوسروں کے سامنے جانے کو طبیعت نہ چاہے ۔ اور بڑوں کے دربار میں وہ بے ادبی سمجھا جائے تو اس طور پر کپڑا پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ۔
ایک دوسری صورت یہ ہے کہ کپڑا اس طور پر موڑے جو عادت کے خلاف ہو کہ اس طور پر کسی باوقار بارگاہ میں جانا معیوب ہو یہی کف ثوب کہلاتا ہے۔ اور ایسے انداز میں نماز کے لئے احکم الحاکمین کی بارگاہ میں جانا مکروہ تحریمی ہے ۔
واللہ تعالی اعلم
کتبــــــــــــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور
ماشاء اللّٰہ سبحان الله