تصویر (شبیہ) والے مصلّے پر نماز پڑھنا کیسا؟

شبیہ والے مصلّے پر نماز پڑھنا کیسا؟

سُوال :جس مُصَلّے پر خانہ کعبہ یا گنبدِ خضرا کی شبیہ(یعنی تصویر) بنی ہو اس پر نماز پڑھنا دُرُست ہے یا نہیں ؟

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

خانہ کعبہ یا گنبدِ خضرا کی شبیہ(یعنی تصویر)والے مُصلوں پر نماز پڑھنا اگرتوہین کی نیت سے نہ ہو تو جائز ہے اَلْبَتَّہ ان پر نماز پڑھنے سے بچنا بہتر ہے۔لوگ خانہ کعبہ یا گنبدِ خضرا کی تصاویر کی فریم بنوا کر گھروں میں آویزاں کرتے،اُن کی تعظیم و توقیر بجا لاتے ہیں اور اگر کہیں نیچے زمین پر رکھی ہوئی اِن کی شبیہ (تصویر)نظر آ جائے تو بڑے اَدَب کے ساتھ چوم کر بلند جگہ پر رکھ دیتے ہیں لیکن نماز کے وقت ان کا خانہ کعبہ یا گنبدِ خضرا کی شبیہ والے مُصلے بچھا کر انہیں اپنے قدموں تلے رکھنا،ان پر گھٹنے ٹیکنا،ان پر بیٹھنا اور نماز سے فارغ ہوتے ہی مُصَلَّا لپیٹ کر ایک طرف پھینک دینا یہ قابلِ غور ہےکہ ایک طرف تو ان کا اتنا اَدب و اِحترام کیا جاتا ہے اور دوسری طرف انہیں بچھا کر پاؤں کے نیچے رکھا جاتا ہے ۔

بہرحال شرعاً شبیہ والے اور مدینۂ منورہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً سے لائے گئے مُصَلّوں پر نَماز پڑھنا جائز ہے لیکن اَدَب کا تقاضا یہی ہے کہ اِن مُصَلّوں کا بھی اِحترام کیا جائے ۔

حرمین شریفین کا جو نقش مصلوں پر ہوتا ہے ،اُس پر پیر رکھنا یا بیٹھنا مناسب نہیں ہے ؛لیکن اگر کسی جانماز پرحرمین کی تصویر اس طرح بنی ہوئی ہے کہ وہ پاوٴں کے نیچے نہیں آتی، تو اس میں اہانت کا کوئی پہلو نہیں ہے ، لہذا ایسے مصلے پر نماز پڑھنے میں مضائقہ نہیں؛ البتہ تصاویر کی وجہ سے چونکہ خشوع و خضوع میں خلل واقع ہوسکتا ہے ، اس لیے بہتر یہ ہے کہ نماز کے لیے سادے مصلے استعمال کیے جائیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

مفتی محمدرضا مرکزی

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

خادم التدریس والافتا

الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں

Leave a Reply

%d bloggers like this: