طالب علم کا خرچہ کس پر واجب ہے ؟

طالب علم کا خرچہ کس پر واجب ہے ؟

سوال ۔بالغ لڑکا طالب علم ہے اس کا نفقہ کس پر واجب ہے اسکول کالج میں پڑھنے والے لڑکے نفقہ پانے کا حق رکھتے ہیں ؟

الجواب بعون الملک الوھاب ۔

بالغ لڑکا طالب علم ہے اس کا نفقہ والد پر لازم ہے اگر لڑکا فقیر ہو کالج یا دنیوی علوم حاصل کرے جس سے دین کو نقصان پہونچے ایسے لڑکے کو خرچہ دینا پاپ پر لازم نہیں ۔

حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
طالب علم کہ علم دین پڑھتا ہو اس کا نفقہ بھی اس کے والد کے ذمے ہے وہ طلبہ مراد نہیں ہے جو فضولیات ولغویات فلاسفہ میں مشتعل ہوں اگر یہ باتیں ہوں تو نفقہ باپ پر نہیں ہے ۔
(بہار شریعت ج دوم ص٢٧٣)

طالب علم دین اگر تندرست ہو کام کرنے پر قادر ہو مگر علم دین کے حصول میں مشغول ہے تو اس کا نفقہ بھی اس کے گھر والوں پر ہے ۔

در مختار میں ہے ۔
وکذا تجب لولدہ الکبیر العاجز عن الکسب ۔
(در مختار جزء اول ص ٢٧٣)

واللہ اعلم بالصواب ۔

کتبہ :محمد سلمان رضا واحدی امجدی مہتمم مدرسہ غوث العلوم گلشن رضا سندیلہ ہردوئی ۔

الجواب صحیح :خلیفہ حضور تاج الشریعہ و محدث کبیر حضرت علامہ مولانا مفتی ابوالحسن صاحب قبلہ صدر شعبہ افتاء جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مؤ

Leave a Reply