شافعی کے پیچھے حنفی لوگ کی نماز ہوگی یا نہیں
اگر کوئی شافعی ، حنفی امام کے پیچھے نماز پڑھے یا حنفی شافعی امام کی اقتدا کرے تو کیا یہ درست ہے ؟ شافعی
حضرات فجر میں دعائے قنوت پڑھتے ہیں تو حنفی شافعی امام کی اقتدا میں کیسے نماز ادا کرے گا ؟
الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شافعی امام کے پیچھے حنفی نماز پڑھ سکتا ہے، اور حنفی امام کے پیچھے شافعی نماز پڑھ سکتا ہے ۔ جہاں اس طرح کے
لوگ رہتے ہیں کہ حنفی و شافعی امام ومقتدی ہوتے ہوں تو امام کو چاہیے کہ وہ دونوں مذہب کے فرائض کی رعایت کرے بلکہ
واجبات کی بھی رعایت کرے اور دونوں مذہب کے احکام کی پابندی اس طور پر کرے کہ اپنے مذہب کے کسی مکروہ کا ارتکاب
لازم نہ آئے ۔
اسی کو فقہا کی اصطلاح میں رعایت خلاف کہتے ہیں جو بالاجماع مندوب و مستحب ہے ۔ اور کوئی ایسا کام ہر گز نہ کرے
جس کی وجہ سے دوسرے مذہب کی نماز فاسد ہوتی ہو ، مثلاً حنفی امام نماز پڑھا رہا ہے اور اس کے پیچھے شافعی لوگ
اقتدا کررہے ہیں تو اس کو مس ذکر نہیں کرنا چاہیے یعنی اپنے آلہ تناسل کو نہیں چھونا چاہیے کیوں کہ شافیوں کے نزدیک
اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور نماز فاسد ہو جاتی ہے – اسی طرح اگر شافعی امام ہے تو اس کو چاہیے کہ پورے سر کا مسح
کرے یا کم سے کم سر کے چوتھائی حصے کا مسح ضرور کرے صرف ایک، دو بال کو نہ چھوئے کیوں کہ حنفیوں کے نزدیک
صرف ایک، دو بال چھونے سے مسح نہ ہوگا کیوں کہ ان کے مزہب میں سر کے چوتھائی حصے کا مسح کرنا فرض ہے – تو اگر
اسنے اس بات کا لحاظ نہ رکھا تو حنفی کی نماز ہرگز اس پیچھے نہ ہوگی، لہذا شافعی اور حنفی امام دونوں مزہبوں کی
رعایت کرنی چاہئے –
رہ گیا مسئلہ فجر کی نماز میں دعائے قنوت کا، تو جتنی دیر شافعی امام دعائے قنوت پڑھے حنفی مقتدی اتنی دیر خاموش رہے، کچھ نہ پڑھے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
کتبـــــــــــــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور