سر منڈانا جائز ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ حضرت علی بھی سر منڈاتے تھے، کیا یہ درست ہے؟

سر منڈانا جائز ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ حضرت علی بھی سر منڈاتے تھے، کیا یہ درست ہے؟

الجواب بعون الملک الوھاب 

مرد کے لیے سر منڈا جائز ہے گناہ نہیں ہے اور حضرت مولیٰ علی رضی اللہُ تعالیٰ عنہ بطورِ عادت منڈایا کرتے تھے-
(سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تحریر فرماتے ہیں، کہ حضرت مولیٰ علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم ہمیشہ اپنے سر کے بال منڈ واتے اس وجہ سے کہ ہر بال کے نیچے جنابت ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ وہاں تک پانی نہ پہنچے، اور فرمایا کرتے یہی وجہ ہے کہ میں اپنے سرکے بالوں کا دشمن ہوں-
(وقد روی رضی تعالٰی عنہ ان تحت کل شعرۃ جنابۃ-ثم قال من ثم عادیت راسی من ثم عادیت راسی من ثم عادیت راسی-
(یعنی: بلا شبہ حضرت علی رضی ﷲ تعالٰی عنہ سے راویت کی ہے کہ ہر بال کے نیچے جنابت ہے لہذا اس وجہ سے میں اپنے سر کے بالوں کا دشمن ہوں اسی وجہ سے میں اپنے سر کے بالوں کا دشمن ہوں اسی وجہ سے میں اپنے سر کے بالوں کا دشمن ہوں-
(سنن ابی داؤد کتاب الطہارۃ باب فی الغسل من الجنابۃ، جلد1صفحہ33- مطبوعہ آفتاب عالم پریس لاہور)
(بحوالہ فتاویٰ رضویہ جلد22صفحہ686تا 690- مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم ﷺ

Leave a Reply