ساس اور سسر کو ماں باپ کہنا کیسا ہے؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ
تمام علماء کرام مفتیان کرام کی بارگاہ میں سوال عرض یہ ہے کہ ساس اور سسر کو ماں باپ کہہ کے بلانا کیسا تفصیلی و تحریری جواب عطا فرما دیجیے
عاشق اعلی حضرت
پاکستان
وعليـــــــكم الســـــلام ورحمة اللّہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
ساس اور سسر کو ماں باپ کہہ کر بلا سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں۔
جیساکہ حکیم الامت مفتی احمدیار خان علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں: یاد رکھو کہ دنیا میں انسان کے چار باپ ہوتے ہیں:ایک تو نسبی باپ، دوسرے اپنا سسر، تیسرے اپنا استاد،چوتھے اپنا پیر۔ اگر تم نے اپنے سسر کو بُراکہا تو سمجھ لو کہ اپنے باپ کو برا کہا, حضورﷺ نے فرمایا ہے : کہ بہت کامیاب شخص وہ ہے جس کی بیوی بچے اس سے راضی ہوں .
((اسلامی زندگی، ص,۶۸ ۶۹,مکتبتہ المدینہ، دعوت اسلامی))
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ : اسیر حضور تاج الشریعہ
محمــــــــد نورجمال رضــوی دینـــاجپـــوری بانئ سنی مسـائل شـرعیـہ گــروپ