رحم میں دوا رکھنے سے غسل واجب نہیں ہوتا
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے متعلق کہ عورت کے حمل کو روکنے کے لئے ڈاکٹر رحم میں دوا رکھنے کے لیے دیتے ہیں آیا دوا رکھنے سے غسل ٹوٹ جائے گا یا باقی رہے گا جواب عنایت فرما ئیں کرم ھوگا۔
سائل:ساحل ملک
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب ۔
رحم میں دوا رکھنے سے غسل باقی رہے گا کیونکہ رحم میں دوا رکھنا موجب غسل نہیں۔
واللہ تعالی اعلم
کتبہ : مفتی شان محمدالمصباحی القادری
١٢جولائی٢٠١٩