ایک سال سے کم صحت مند بکرے کی قربانی دینا
السلام وعلیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
سوال : ایک بکرا جس کی عمر ۱۰ ماہ ہے مگر دیکھنے میں ایک سال کا معلوم ہوتا ہے تو کیا اس کی قربانی ہوسکتی ہے؟
سائل محمد سعید نوری نندوربار
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
بکرا اسلامی مہینوں کے مطابق پورے ایک سال کا ہونا لازمی ہے۔ سال سے کم ہو تو قربانی کے قابل نہیں ہے۔ دنبہ یا بھیڑ کا بچہ صحت مند، موٹا تازہ ہو تو چھ ماہ میں بھی اس کی قربانی دی جا سکتی ہے۔
فقہائے کرام فرماتے ہیں:
اونٹ پانچ سال کا، گائے، بھینس دو سال کی، بکری بکرا، بھیڑ ایک سال کی۔ یہ عمر کم از کم حد ہے۔ اس سے کم عمر کے جانور کی قربانی جائز نہیں۔ زیادہ عمر ہو تو بہتر ہے۔ ہاں دنبہ یا بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ اگر اتنا موٹا تازہ ہو کہ دیکھنے میں سال بھر کا نظر آئے تو اس کی قربانی بھی جائز ہے۔
علامه علاء الدين محمد بن علی بن محمد حصکفی، الدر المختار، 6 : 322، طبع کراچی.
علامه ابو الحسن علی بن ابی بکر مرغينانی، الهداية، 4 : 449، طبع کراچی.
الشيخ نظام الدين وجماعة من علماء الهند، الفتاوی الهندية، 1 : 374، دارالفکر.
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم
کتبـــــہ : مفتی محمدرضا مرکزی
خادم التدریس والافتا
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں