کیا قرآن کو غلط پڑھنا کفر ہے ؟

کیا قرآن کو غلط پڑھنا کفر ہے ؟

السلام علیکم و رحمۃ الله تعالٰی وبرکاتہ

عنوان : علمائے کرام کی بار گاہ میں عرض ہے کہ ایک شخص کہتا ہے کہ سورہ فاتحہ میں انعمت کی( ت) پر اگر پیش پڑھ دیا تو کفرلازم آئے گا کیا یہ بات درست ہے اور اگر امام صاحب نماز میں ایسے پڑھتے ہیں تو کیاحکم شرعی ہوگا ۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں

السائل عبد الغنی اشرفی.۔

امام و خطیب جامع مسجد ہرنی مہنڈر

الجواب بعون ملک الوھاب

قرآن کریم میں بعض مقامات پر زبر، زیر ، پیش کی غلطی سے ایسے فحش معنی پیدا ہوجاتے ہیں کہ ان کا اعتقاد کفر ہوتا ہے ﴿جیسے "انعمت کی تا کو زبر کی جگہ پیش ﴾ تویہ ایسی غلطی ہے کہ اس سے ایسے معنی پیدا ہوتے ہیں، جن کا اعتقاد کفر ہے،۔۔

زبر کے ساتھ معنی ہے تیرا انعام ہے ان لوگوں پہ۔۔۔اور پیش کے ساتھ اگر پڑھیں گے تو معنی ہوگا میرا انعام ہے ان لوگوں پہ۔۔۔

اگر یہ سب جان بوجھ کر ہے تو کفر اور اگر غلطی سے  ایسا کیا تو مکروہ ہے، خطا کرنے والا ہے مگر کافر نہیں ہوگا۔۔

ومن تکلم بھا- بکلمة الکفر- مخطئاً أو مکرھا لا یکفر عند الکل[رد المحتار]۔

کتبہ؛مفتی محمد عمران القادری اشرفی جامعی۔

جہانگیر اشرف دارالافتاء والقضاء۔

جامعہ معین السنہ ڈینگلہ پونچھ۔ جموں وکشمیر

Leave a Reply