قرآن کو خدا کہنے والے کا حکم ؟

Quran Ko Khuda Kahna Kaisa Hai ?

زید و ہندہ دونوں کسی بات پر جھگڑ رہے تھے درمیان میں ہندہ نے کہا کہ قرآن اٹھاؤ گے تو زید نے کہا تم قرآن کو ایسی ویسی کتاب سمجھتی ہو تو ہندہ نے کہا ہاں میں ایسی ویسی کتاب جانتی ہوں تو زید نے کہا کہ تم ایسی ویسی کتاب جانو میں تو قرآن کو خداجانتا ہوں۔ سوال طلب امر یہ ہے کہ عند الشرع زید و ہندہ پر کیا حکم ہے؟ بینوا توجروا.

الجواب: ہندہ کا یہ کہنا قرآن مجید کی توہین ہے کہ ہاں میں قرآن کو ایسی ویسی کتاب جانتی ہوں ۔ اور قرآن مجید کی تو ہین کفر ہے۔ ایسا ہی بہار شریعت حصہ نہم میں ہے۔ اور زید کا یہ جملہ کہ تم ایسی ویسی کتاب جانو میں تو قرآن کو خدا جانتا ہوں یہ بھی کلمہ کفر ہے۔ کہ اس نے خدا کے کلام کو خدا جانا ۔ اگر چہ ان دونوں نے اپنی جہالت کی بنیاد پر ایسا کہا ہو۔ فتاوی عالم گیری جلد دوم صفحہ۲۷۶ میں ہے ” من اتى بلفظة الكفر و هو لم يعلم انها كفر الا انه اتى بها عن اختيار يكفر عند عامةالعلماء خلافا للبعض و لا يعذر بالجهل كذا في الخلاصة” اهـ .فتاوی فقیه ملت جلد اول

لہذا زیر و ہندہ دونوں کو کلمہ پڑھا کر علانیہ تو بہ و استغفار کرایا جائے اور شوہر و بیوی والے ہوں تو تجدید نکاح بھی کرایا جائے- والله تعالى اعلم.

الجواب صحيح : جلال الدین احمد الامجدی

كتبه : محمد اویس القادری الامجدی ۱۵ / جمادی الاولی ۲۱ھ

Leave a Reply