قبر پر جاکر میت کے لیے دعا مانگنا کیسا ہے ؟
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
امید ہے آپ بخیر ہوں گے
سوال عرض ہے کہ قبر پر جاکر میت کے لیے دعا مانگنا کیسا ہے. قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل : تبریز اقدس : لاہور پاکستان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھابـــــــــــ
قبرستان جا کر میت کے لئے ایصال ثواب کرنا زیادہ بہتر ہے گھر پر کرنے سے ۔ قبرستان میں جاکر فاتحہ خوانی کرے ۔ اس میں شک نہیں کہ زیارت قبور مومنین خاصہ بزرگان دین، اور پڑھنا درود شریف اور سورہ فاتحہ وغیرہ کا اور ثواب خیرات، اموات کو بخشنا مندوب ومسنون ہے ۔ جس پر حدیث شریف میں ارشاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: "قال النبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُوُرُوْهَا فَإِنَّهَا تُزَهِّدُ فِي الدُّنْيَا وَتُذَكِّرُ الْآخِرَةَ ۔ میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا ،اب ان کی زیارت کیا کرو کیونکہ اس سے دنیا میں بے رغبتی اور آخرت کی یاد پیدا ہوتی ہے ۔
(ابن ماجہ،ج2، ص252، حدیث:1571)
اعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ شریف میں فرماتے ہے: قبرستان میں جاکے پڑھنے میں زیادہ ثواب ہے کہ زیارتِ قبور بھی سنت ہے اور وہاں پڑھنے میں اموات کا دل بھی بہلتا ہے ۔ اور جہاں قرآن مجید پڑھا جائے رحمتِ الٰہی اترتی ہے ۔ قبر اگر پختہ ہے اس پر پانی ڈالنا فضول وبے معنی ہے، یونہی اگر کچی ہے اور اس کی مٹی جمی ہوئی ہے ۔ ہاں اگرکچی ہے اور مٹی منتشر ہے تو اس کے جم جانے کوپانی ڈالنے میں حرج نہیں، جیسا کہ ابتدائے دفن میں خود سنت ہے ۔
(حوالہ فتاوی رضویہ جلد 9 صفحہ نمبر 609 رضا فاؤنڈیشن لاہور) .
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
کتبــــــــــــــــہ : فقیر محمد اشفاق عطاری
26 دسمبر 2021 عیسوی بروز اتوار