چوتھی رکعت پر قعدہ نہیں کیا اور بھول کر کھڑا ہوگیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال : امام نے چار رکعتی فرض نماز میں قعدہ اخیرہ نہیں کیا اور بھول کر سیدھا کھڑا ہو گیا ، مقتدی نے لقمہ دیا، امام لوٹ آیا اور سجدہ سہو کے ساتھ نماز پوری کی تو اس صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز ہوئی یا نہیں ؟
سائل : ابوبکر عطاری مدنی انڈیا
الجواب بعون الملک الوہاب:
پوچھی گئی صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز ہوگئی کیونکہ جب امام قعدہ اخیرہ کیے بغیر پانچویں رکعت کیلیے کھڑا ہوجائے تو اس صورت میں امام کو لقمہ دیا جاسکتا ہے ۔ چنانچہ علامہ ابو الاخلاص حسن بن عمار بن علی مصری شرنبلالی حنفی رحمۃ اللہ علیہ "نورالایضاح” میں تحریر فرماتے ہیں :
"وان قام الأمام قبل القعود الاخير ساهيا انتظره الماموم‘‘
یعنی اور اگر امام قعدہ اخیرہ سے پہلے بھول کر (پانچویں رکعت کیلیے) کھڑا ہوجائے تو مقتدی امام کا انتظار کرے ۔
اس عبارت کے تحت خود ہی علامہ شرنبلالی رحمۃ اللہ علیہ مراقی الفلاح میں تحریر فرماتے ہیں :
"وسبح ليتنبه امامه‘‘
یعنی مقتدی تسبیح کہے (یعنی لقمہ دے) تاکہ وہ اپنے امام کو خبردار کرسکے۔
(نورالایضاح مع مراقی الفلاح صفحہ 167 مکتبۃ المدینہ کراچی)
نوٹ : بالکل یہی عبارت امدادالفتاح میں ہے اور علامہ سید احمد طحطاوی حنفی رحمۃ اللہ علیہ نے "حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح مطبوعہ نورمحمد کارخانہ تجارت کتب آرام باغ کراچی” کے صفحہ 251 پر اسی بات کی تائید فرمائی ہے۔
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبہ : مفتی ابواسیدعبیدرضامدنی