پتھر اور بدن کی طہارت کا حکم
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
پیشاب کا قطرہ پتھر پر گرا یا انگلی پر لگا کچھ ٹائم بعد وہ قطرہ خشک ہو گیا یا ہوا میں اڑ گیا یا اس کا اثر یا نشان غائب ہو گیا تو کیا وہ جگہ پاک ہو گئی یا دھونے سے ہی پاک ہوگی؟
سائل:ساحل ملک
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب ۔
پیشاب کا قطرہ جس پتھر پر گرا اگر وہ ایسا ہے کہ زمین سے جدا نہ ہو سکے تو خشک ہونے سے پتھر کی وہ جگہ پاک ہو گئی اور اگر زمین سے جدا ہو سکتا ہے تو دھلنا ضروری ہے خشک ہونے سے وہ جگہ پاک نہ ہوئی ۔
ہندیہ میں ہے ” اﻵﺟﺮﺓ ﺇﺫا ﻛﺎﻧﺖ ﻣﻔﺮﻭﺷﺔ ﻓﺤﻜﻤﻬﺎ ﺣﻜﻢ اﻷﺭﺽ ﺗﻄﻬﺮ ﺑﺎﻟﺠﻔﺎﻑ ﻭﺇﻥ ﻛﺎﻧﺖ ﻣﻮﺿﻮﻋﺔ ﺗﻨﻘﻞ ﻭﺗﺤﻮﻝ ﻻ ﺑﺪ ﻣﻦ اﻟﻐﺴﻞ ﻫﻜﺬا ﻓﻲ اﻟﻤﺤﻴﻂ ﻭﻛﺬا اﻟﺤﺠﺮ ﻭاﻟﻠﺒﻨﺔ ﻫﻜﺬا ﻓﻲ ﻣﻨﻴﺔ اﻟﻤﺼﻠﻲ”(ج١،ص٤٤) ۔
بہار شریعت میں ہے "اگر پتھر ایسا ہو جو زمین سے جدا نہ ہو سکے تو خشک ہونے سے پاک ہے ورنہ دھونے کی ضرورت ہے”(ح٢، ص٤٠١)۔
انگلی پر اگر پیشاب لگی تو دھلنا ضروری ہے بغیر دھلے پاک نہ ہوگی جبکہ ایک درہم سے زائد ہو۔
بہار شریعت میں ہے”جو چیزیں بذا تہٖ نجس نہیں بلکہ کسی نَجاست کے لگنے سے ناپاک ہوئیں ان کے پاک کرنے کے مختلف طریقے ہیں پانی اور ہر رقیق بہنے والی چیز سے (جس سے نَجاست دور ہو جائے) دھو کر نجس چیز کو پاک کر سکتے ہیں مثلاً سرکہ اور گلاب کہ ان سے نَجاست کو دور کر سکتے ہیں تو بدن یا کپڑا ان سے دھو کر پاک کر سکتے ہیں”(ج٢، ص٣٩٧)۔
واللہ تعالی اعلم
کتبہ : شان محمدالمصباحی القادری
٢٣فروری٢٠٢٠
ماشاءاللہ بہت خوب مفتی صاحب