نو مولود بچہ کے کان میں کب اذان کہی جاے

نو مولود بچہ کے کان میں کب اذان کہی جاے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماے کرام مسئلہ ذیل میں کہ بچہ پیدا ہونے کے بعد اس کے کان میں کب اذان دینا چاہئے؟

المستفتی:حافظ عبد المالک رضا یاقوت گنج فرخ آباد یوپی

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ و برکاتہ

الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

بچہ پیدا ہونے کے بعد فورا داہنے کان میں اذان اور بائیں کان میں تکبیر کہنا چاہئے اور اگر فورا نہ کہ سکیں تو جتنی جلدی ممکن ہو اذان و تکبیر کہیں۔

فتاوی رضویہ میں ہے "جب بچہ پیداہو فوراً سیدھے کان میں اذان بائیں میں تکبیر کہے کہ خلل شیطان وام الصبیان سے بچے”

(ج٢٤،ص٤٥٣)

بہار شریعت میں ہے "جب بچہ پیدا ہو تو مستحب یہ ہے کہ اوس کے کان میں اذان و اقامت کہی جائے اذان کہنے سے ان شاء ﷲ تعالیٰ بلائیں دور ہو جائیں گی۔ بہتر یہ ہے کہ دہنے کان میں چار مرتبہ اذان اور بائیں میں  تین مرتبہ اقامت کہی جائے۔

(ج١٥،ص٣٥٥)

واللہ تعالی اعلم

  مفتی شان محمد المصباحی القادری

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

٢٣ اکتوبر ٢٠٢١

Leave a Reply