نشہ کی حالت میں طلاق دینے سے طلاق ہوگی یا نہیں
سوال :۔
زید نے اپنی بیوی ہندہ کوشراب کے نشہ میں کہا ’’ میں نے طلاق دیا ،طلاق دیا ۔ دس منٹ کے بعد پھر کہا : میں نے طلاق دیا ، صور ت مسئولہ میں شریعت ِ مطہرہ کا کیا حکم ہے ؟ مفصل جواب عنایت فرمائیں ۔
المستفتی :۔ محمد مختار احمد
جواب :
شوہر اگر نشہ کی حالت میں بھی طلاق دے تو واقع ہو جاتی ہے ۔ دُرِّ مختار میں ’’ ویقع طلاق کل زوج بالغ و عاقل ولو تقدیرا ’’بدائع‘‘ لیدخل سکران ۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے’’ و طلاق السکران واقع اذا سکر من الخمر او النبیذ و ھو مذھب اصحابنا رحمھم اللہ تعالیٰ کذا فی المحیط ‘‘
صورت مسئولہ میں اگر واقعی زید نے اپنی بیوی ہندہ سے کہا کہ میں نے طلاق دیا میں نے طلاق دیا پھر کچھ دیر بعد کہامیں نے طلاق دیا تو ہندہ پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں اور وہ ہمیشہ کے لئے زید پر حرام ہوگئی اب بغیر حلالہ کے ہندہ کا زید سے نکاح بھی نہیں ہوسکتا ۔ لقولہ تعالیٰ فان طلقھا فلا تحل لہ من بعد حتیٰ تنکح زوجا غیرہ ۔
واللہ تعالیٰ اعلم۔