ناپاک چیز کا بدن پر لگنا ناقض وضو نہیں/الکوحل آمیز سینی ٹائزر کا حکم
کیا سینی ٹائزر استعمال کرنے سے وضو ٹوٹ جاے گا کیوں کہ اس میں الکوحل ملا ہوا ہوتا ہے تقریباً ٦٠،٧٠ فی صد یا زیادہ جواب عنایت فرمائیں؟؟
المستفتی:آصف مصباحی
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سینی ٹائزر لگانے سے وضو نہیں ٹوٹتا کہ سینی ٹائزر لگانا ناقض وضو نہیں مگر الکوحل حرام و نجس ہے لہذا جس سینی ٹائزر میں الکوحل کی آمیزش ہو اس کا لگانا بھی حرام اور خریدنا بیچنا بھی حرام اور جو شخص اس کا استعمال بتائے مبتلائے گناہ و آثام ۔
جس جگہ پر الکوحل آمیز سینی ٹائزر لگایا وہ جگہ ناپاک ہوگئی اس کا دھلنا لازم ۔
الکوحل آمیز سینی ٹائزر کی ضرورت و حاجت بھی نہیں کہ رخصت ہو کیونکہ اس کے منافع غیر الکوحل آمیز سینی ٹائزر اور صابون وغیرہ جائز و پاک اشیاء سے حاصل ہیں اور نہ ہی عموم بلوی کا تحقق۔
فتاوی رضویہ میں ہے "شراب کسی قسم کی ہو مطلقاً حرام بھی ہے اور پیشاب کی طرح نجس بھی برانڈی ہو خواہ اسپرٹ خواہ کوئی بلا جس دوا میں اس کا جز ہو خواہ کسی طرح اس کی آمیزش ہو اس کاکھانا پینا بھی حرام اس کا لگانا بھی حرام اس کا بیچنا خریدنا بھی حرام طبیب کہ اس کا استعمال بتائے مبتلائے گناہ و آثام یہی ہمارے ائمہ کرام کا مذہب صحیح ومعتمد ہے”
(ج٢٤،ص١٩٤)
وقال الإمام أحمد رضا خان رحمہ اللہ الرحمن فی مقام آخر”بلا شبہ تمام شرابوں کی طرح یہ (اسپرٹ) حرام ہونے کے علاوہ ناپاک بھی ہے لہٰذا جس دوائی میں اس کی ملاوٹ ہو اس کا جسم پر ملنا پہلا حرام ہے اور پینا دوسرا حرام بلکہ تیسرا حرام ہے اس کاحاصل کرنا حرام اس کا خریدنا اٹھانا اور جسم کو اس سے آلودہ کرنایہ سب کام حرام ہیں اور یہاں چوتھا حرام اسے پینا ہے سیّد عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے شراب کے دس افراد پر لعنت فرمائی ان میں سے یہ لوگ ہیں (۱) فروخت کرنے والا (۲)خریدنے والا (۳)اٹھانے والا (۴)وہ جس تک اٹھاکر لے جائے”(ت)۔
(ج٢٤، ص٢٠٢)
واللہ تعالیٰ اعلم
مفتی شان محمد المصباحی القادری
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
١٣ مئی ٢٠٢٠