برہنہ ہو کر غسل کیا تو کیا بعد غسل پھر وضو ضروری ہے ہے؟

برہنہ ہو کر غسل کیا تو کیا بعد غسل پھر وضو ضروری ہے ہے؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ حمام خانہ میں بالکل برہنہ ہوکر غسل کی تمام باتوں کی دعائیں کرتے ہوئے ہندہ نے کیا اور نماز کا وقت آگیا تو کیا ہندہ کو دوبارہ نماز کیلئے وضو کرنا ضروری ہے یا غسل کے ساتھ وضو بھی ہو گیا؟

الجوابـــــــــــــــــــــــ
غسل خانہ میں جانے سے پہلے بسم اللہ شریف پڑھیں. غسل خانہ میں جاکر کوئی دعا نہیں پڑھنا چاہیے.
رد المحتار میں ہے ” قال شرنبلالی ویستحب ان لا یتکلم بکلام مطلقا ام کلام الناس فلکراھتہ حال الکشف واما الدعاء فلانہ فی مصب المستعمل ومحل الاقذار والاوحال”
(مطلب سنن الغسل صفحہ ١٥٦،ج ١)
غسل کے بعد نماز کیلئے دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں جب کہ غسل کے بعد کوئی حدث لاحق نہ ہوا ہو جیسا کہ حدیث شریف میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے بعد وضو نہیں فرماتے. الفاظ یہ ہیں ” عن عائشۃ رضی اللہ عنہا قالت کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم لا یتوظا بعد الغسل”
اور دوسری حدیث میں ہے ” من توضا بعد الغسل فلیس منا” یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص غسل کے بعد وضو کرے تو وہ میرے طریقہ پر نہیں .کنز العمال حدیث نمبر 26249 جلد 9
واللہ تعالی اعلم
الجواب صحیح : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور
کتبہ : مفتی صابر عالم قادری مصباحی

1 thought on “برہنہ ہو کر غسل کیا تو کیا بعد غسل پھر وضو ضروری ہے ہے؟”

  1. اس مسئلے کو ڈائرکٹ حدیث سے ثابت کیا گیا ہے جو کہ وہابیہ، سلفیہ کا طریقہ ہے، مسئلہ درست ہے لیکن اس کے لیے حدیث کے بعد کتب فقہ کے حوالے ضرور ہونا چاہیے، میری نظر میں اہل سنت کا یہ طرز پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے، اس کے متعلق ویب سائٹ پر بھی کمینٹ کروں گا….. لیکن گزارش یہ ہے کہ یہ طرز بندے کو دوسری طرف بھی لے جا سکتا ہے مثلاً وہ خود ہی حدیث سے مسئلہ اخذ کرنے کی کوشش کرے اگر ایسا ہوتا ہے تو بندے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے…
    محمد زاہد علی مرکزی

    جواب دیں

Leave a Reply