بھول سے پانچویں رکعت کیلئے کھڑا ہو جاے تو کیا حکم ہے

چار رکعت والے فرض چار سے زائد پڑھے تو کیا حکم ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالیٰ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ امام نے نماز ظہر ادا کیۓ جس میں بھول سے پانچویں کیلئے کھڑے ہوگۓ اور کسی نے لقمہ بھی نہیں دیا اور امام نے چھ رکعات نماز پڑھا دی اور بعد میں سجدہ سہو بھی نہیں کئے بعد نماز مقتدیوں نے کہا کہ چھ رکعات ہوٸیں بھر بھی نماز نہیں دوہرائی اب مسئلہ یہ جاننا ہے کہ نماز ہوٸی کہ نہیں یا
دوبارہ ادا کرنا ہوگا؟
سائل:نور بابو

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ و برکاتہ
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

چوتھی رکعت پر قعدہ کیا تو فرض نماز ہو گئی ورنہ فرض نماز ادا نہ ہوئی دوبارہ پڑھنا فرض ہے مگر مسبوق یعنی جو مقتدی بعض رکعات ہونے کے بعد شامل ہوے ان کی نماز دونوں صورتوں میں نہ ہوئی۔
غنیہ میں ہے”رجل صلی الظھر خمسا ونحوھا بان قید الخامسة بالسجدة ولم یقعد علی راس الرابعة بطلت فرضیتہ وتحولت صلاتہ نفلا وکذا لو لم یقعد علی ثالثة المغرب وثانیة الفجر حتی قید رکعة اخری بالسجود” (ص١٣٢)
تنویر الابصار میں ہے”ولو سھی عن قعود الاخیر عاد مالم یقیدھا بسجدة وان قیدھا تحول فرضہ نفلا برفعہ”(ردالمحتار،ج٢۔ص٦٦٤)
بہار شریعت میں ہے”چار رکعت والے فرض میں چوتھی رکعت کے بعد قعدہ نہ کیا تو جب تک پانچویں کا سجدہ نہ کیا ہو بیٹھ جائے اور پانچویں کا سجدہ کر لیا یا فجر میں دوسری پر نہیں بیٹھا اور تیسری کا سجدہ کر لیا یا مغرب میں تیسری پر نہ بیٹھا اور چوتھی کا سجدہ کرلیا تو ان سب صورتوں میں فرض باطل ہوگئے مغرب کے سوا اور نمازوں میں ایک رکعت اور ملا لے”(ج٣،ص٥١٥)
در مختار میں ہے”ﻭﻟﻮ ﻗﺎﻡ ﺇﻣﺎﻣﻪ ﻟﺨﺎﻣﺴﺔ ﻓﺘﺎﺑﻌﻪ ﺇﻥ ﺑﻌﺪ اﻟﻘﻌﻮﺩ ﺗﻔﺴﺪ ﻭﺇﻻ ﻻ ﺣﺘﻰ ﻳﻘﻴﺪ اﻟﺨﺎﻣﺴﺔ ﺑﺴﺠﺪﺓ"(ج٢،ص٤٢٢)۔
بہار شریعت میں ہے”امام قعدۂ اخیرہ کے بعد بھول کر پانچویں رکعت کے لیے اُٹھا اگر مسبوق امام کی قصداً متابعت کرے نماز جاتی رہے گی اور اگر امام نے قعدۂ اخیرہ نہ کیا تھا تو جب تک پانچویں رکعت کا سجدہ نہ کرلے گا فاسد نہ ہوگی”(ج٣،ص٥١٩)۔

واللہ تعالی اعلم
کتبـــــــــــــہ : مفتی شان محمد المصباحی القادری 
١٣ جون ٢٠٢١

Leave a Reply