نماز کا فدیہ کیا ہوتا ہے؟ / ایک نماز کا فدیہ کتنا ہوتا ہے ؟
سوال : زید کے ذمہ کچھ نمازیں ہیں جسے وہ بحالت مرض نہ پڑھ سکا اس کے فدیہ کی کیا صورت ہوگی ؟ایک نماز کے بدلے آدھا صاع یا ایک صاع کہا جاتا ہے اسے روپے یا غلہ کی وہ صورت بتائے کہ ایک نماز کے بدلے اتنا روپیہ یا اتنا کلو غلہ دینا ہوگا؟
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ایک نماز کا فدیہ ایک صاع جو یا آدھا صاع گیہوں ہے. ایک صاع کا وزن چار کلو چورانوے گرام ہے اور آدھا صاع کا وزن دو کلو سے 47 گرام ہے. اور اگر اس کی قیمت کا فدیہ ادا کرنا چاہیں تو بازار میں متوسط گیہوں یا جو کہ جو قیمت ہو وہ ادا کی جائے.
فتاوی امجدیہ میں ہے: اعلی حضرت قدس سرہ کی تحقیق یہ ہے کہ نصف صاع کی مقدار ایک سو پچہتر روپے اٹھنی بھر اوپر ہے. لہذا اگر گیہوں دیں تو نصف صاع جس کے مقدار ذکر کی گئی اور اگر جو دینا چاہیں تو پورا ایک صاع جس کی مقدار 351 روپے بھر ہے. اور اگر کسی دوسرے غلہ سے صدقہ دینا چاہیں تو نصف صاع گیہوں یا ایک صاع جو کی قیمت کا وہ غلہ دیں یا قیمت ہی کو صدقہ فطر میں دے دیں. (جلد 1 صفحہ 383)
محقق عصر حضرت مفتی نظام الدین صاحب رضوی برکاتی ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں : گیہوں سے صدقہ فطر کی مقدار دوکلو سے 47 گرام ہے. اسی پر عام علماء اہلسنت مدارس اہلسنت و عوام اہلسنت کا تعامل ہے اور یہی حق و صحیح ہے. لہذا مسلمان اسی پر عمل کریں اور کسی شک و شبہ میں نہ پڑیں ۔ (ماہنامہ اشرفیہ اگست 2004 صفحہ نمبر 7)
فتاوی امجدیہ میں ہے صدقہ فطر میں گیہوں اور جو کی جگہ پر ان کی قیمت دینا بھی جائز ہے اور قیمت میں بازار کے نرخ کا اعتبار ہوگا. آج کل جہاں کنٹرول ہے کنٹرول ہی کی قیمت مقرر کردہ اصل قیمت شمار ہوتی ہے. لہذا کنٹرول کے حساب سے گیہوں کی قیمت ادا کرنے سے انشاءاللہ صدقہ فطر ادا ہو جائے گا آئے گا ۔(جلد 1صفحہ 386)
واللہ تعالی اعلم
کتبــــــہ : مفتی محمد حسن مصباحی
الجواب صحیح : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور