نماز جنازہ پڑھانے سے انکار کرنے والے عالم کا کیا حکم ہے ؟
سوال: زید اپنے آپ کو مولوی بتاتا ہے اس سے آکر کسی نے کہا کہ ” چلیے جنازہ کی نماز پڑھا دیجئے” تو زید نے جواب دیا کہ سب میلاد شریف مولانا صاحب پڑھتے ہیں ہم کو پڑھنے کے لیے نہیں کہتے ہیں اس لیے آپ لوگ مولانا صاحب کو بلاکر لے جائیے میں نہیں جاؤں گا : اب بتایا جائے زید پر کیا حکم شرعی عائد ہوتا ہے اور اس کی اقتدا کیسی ہے؟
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــ
نماز جنازہ کی امامت کا حق:
نماز جنازہ کی امامت کا حق قاضی شریعت کو ہے یعنی اس شخص کو جو اپنے علاقے کا سب سے بڑا عالم، مرجع فتویٰ ہو، وہ نہ ہو تو امام جمعہ کو، وہ نہ ہو تو امام محلہ کو ، پھر ولی کو ۔
اس تفصیل کی روشنی میں اگر زید امامت جنازہ کا حقدار تھا تو اسے انکار کرنا درست نہ تھا ۔ اور اگر وہاں کوئی شخص ایسا نہ تھا جو جنازہ کی نماز پڑھا سکے تو اس کا انکار کرنا ناجائز تھا ۔ ورنہ کم از کم نا مناسب ضرور ، وہ بھی اس بنا پر کہ اسے میلاد شریف کے لیے نہیں بلایا جاتا ہے ، بلفظ دیگر اسے نذرانہ نہیں ملتا،نذرانہ نہ ملنے کی وجہ سے نماز جنازہ سے انکار سخت معیوب ہے ۔
واللہ تعالی اعلم
کتبـــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور