اس لیے ان سے تعلق دل کا Permanent ہے

اس لیے ان سے تعلق دل کا Permanent ہے

سارے عالم میں نبی کی ذات President ہے
اس لیے ان سے تعلق دل کا Permanent ہے

کنگ (King) ہے وہ اہلِ دل کا دو جہاں میں دوستو!
سرورِ عالم کے در کا جو کوئی Servant ہے

یا رسول اللہ کا نعرہ لگاؤ جھوم کر
ہے عقیدہ یہ میرا آقا یہاں Present ہے

گیت گاتے ہیں شہِ کون ومکاں کا ہر جگہ
عاشقوں سے ان کے روشن سارا Continent ہے

نور کی برسات ہوتی ہے وہاں چاروں پہر
سرورِ کونین کا دربار Excellent ہے

ہے علاج اس کا یہی طیبہ نگر لے کر چلو
دل شہِ کون ومکاں کے عشق کا Patient ہے

تھام لو دامن نبی کا چاہتے ہو گر نجات
ورنہ محشر میں تمھارا ہونا Accident ہے

کاش مل جائے سند اس کو شہِ کونین سے
آقا فرما دیں کہ سرورؔ آپ کا Servant ہے

از : مولانا عبداللہ سرور اعظمی استاد جامعہ حرا مہاپولی

Leave a Reply