آئیے!تھوڑی دیر قرآن کا مطالعہ کریں” جنتی مفلس”

آئیے!تھوڑی دیر قرآن کا مطالعہ کریں” جنتی مفلس”

آئیے!تھوڑی دیر قرآن کا مطالعہ کریں۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
جنتی مفلس
رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:”سمجھدار آدمی وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور موت کے بعد والی زندگی کے لیے عمل کرےاورنادان وہ ہےجو نفسانی خواہشات کی پیروی کرے اور اللہ عزوجل سے معافی اور جنت کی امید رکھے۔“(ترمذی شریف،حدیث:۲۴۶۷)
امیر المومنین حضرت مولیٰ علی شیر خدا رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں:جو شخص یہ گمان رکھتا ہے کہ نیک اعمال کیے بغیر جنت میں داخل ہوگاوہ جھوٹی امیدکا شکار ہے اور جس نے یہ خیال کیا کہ نیک اعمال کی بھرپور کوشش سے ہی جنت میں داخل ہوگا تو گویا وہ خود کو اللہ عزوجل کی رحمت سے بے نیاز سمجھتا ہے۔(ایھاالولد مترجم،ص:۱۶)
حضرت سیدناحسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:اچھے اعمال کیے بغیر جنت کی طلب گناہ سے کم نہیں.مزید ارشاد فرماتے ہیں کہ حقیقی بندگی کی علامت یہ ہے کہ بندہ عمل نہ چھوڑے بلکہ عمل کو اچھا سمجھنا چھوڑ دے۔(ایھا الولد مترجم،ص:۱۶)

ہمارے یہاں ایمان اور عمل کے درمیان اتنی دوری پیدا ہو گئی ہےکہ جیسے عمل کی کوئی اہمیت ہی نہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر کوئی ایمان اور درست عقیدے کی حفاظت کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوا تو اس کی مغفرت بہرحال ہوگی لیکن اس کا ہرگز ہرگز یہ مطلب نہیں کہ عمل کے میدان میں بالکل غفلت اور کوتاہی کا شکار ہو جائیں۔قرآن مجید فرقان حمید کی صرف ہلکی سی ایک جھلک عمل کی اہمیت کے حوالے سے ملاحظہ فرمائیں،ہرآیت کو بہ غور پڑھ کر اعمال کی اہمیت کو محسوس کریں۔

(۱)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَقَامُوْا الصَّلَاةَ وَآتَوا الزَّكَاةَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ(البقرة،آیت:۲۷۷)
ترجمہ:بیشک وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اور نماز قائم کی اور زکوٰۃ دی ان کا نیگ(اجر) ان کے رب کے پاس ہے، اور نہ انہیں کچھ اندیشہ ہو،نہ کچھ غم
(کنزالایمان)

(۲)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ يَهْدِيْهِمْ رَبُّهُمْ بِإِيمَانِهِمْ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهِمُ الْأَنْهَارُ فِي جَنَّاتِ النَّعِيْمِ(يونس،آیت:۹)
ترجمہ:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کا رب ان کے ایمان کے سبب انہیں راہ دے گا ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی نعمت کے باغوں میں۔(کنزالایمان)

(۳)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَأَخْبَتُوا إِلَى رَبِّهِمْ أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ الجَنَّةِ هُمْ فِيْهَا خَالِدُوْنَ (هود،آیت:۲۳)
ترجمہ:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے اور اپنے رب کی طرف رجوع لائے وہ جنت والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔(کنزالایمان)

(۴)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ إِنَّا لَا نُضِيْعُ أَجْرَ مَنْ أَحْسَنَ عَمَلًا (الكهف،آیت:۳۰)
ترجمہ:بیشک جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ہم ان کے نیگ(اجر)ضائع نہیں کرتے جن کے کام اچھے ہوں۔(کنزالایمان)

(۵)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا (الكهف،آیت:۱۰۷)
ترجمہ:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے فردوس کے باغ ان کی مہمانی ہے۔(کنزالایمان)
(۶)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوْا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَنُ وُدًّا (مريم،آیت:۹۶)
ترجمہ:بیشک وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے عنقریب ان کے لیے رحمٰن محبت کردے گا
۔(کنزالایمان)

(۷)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ذَلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيْرُ (البروج،آیت:۱۱)
ترجمہ:بےشک جوایمان لائےاور اچھے کام کئے ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں یہی بڑی کامیابی ہے۔(کنزالایمان)

(۸)إِنَّ الَّذِيْنَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُوْلَئِكَ هُمْ خَيْرُ الْبَرِيَّة (البينة،آیت:۷)
ترجمہ:بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے وہی تمام مخلوق میں بہتر ہیں۔(کنزالایمان)

(۹)مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِن فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ۔(النحل:آیت:۹۷)
ترجمہ:جو اچھا کام کرے مرد ہو یا عورت اور ہو مسلمان تو ضرور ہم اسے اچھی زندگی جِلائیں گے اور ضرور انہیں ان کا نیگ دیں گے جو ان کے سب سے بہتر کام کے لائق ہو۔(کنزالایمان)

(۱۰)وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُ جَزَاءً الْحُسْنَىٰ ۖ وَسَنَقُولُ لَهُ مِنْ أَمْرِنَا يُسْرًا(الكهف،آیت:۸۸)
ترجمہ:جو ایمان لایا اور نیک کام کیا تو اس کا بدلہ بھلائی ہے اور عنقریب ہم اسے آسان کام کہیں گے۔(کنزالایمان)

(۱۱)فَمَن كَانَ يَرْجُو لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا(الكهف:آیت:۱۱۰)
ترجمہ:تو جسے اپنے رب سے ملنے کی امید ہو اسے چاہیے کہ نیک کام کرے اور اپنے رب کی بندگی میں کسی کو شریک نہ کرے۔(کنزالایمان)

(۱۲)وَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا يَخَافُ ظُلْمًا وَلَاهَضْمًا(طه:آیت:۱۱۲)
ترجمہ:اور جو کچھ نیک کام کرے اور ہو مسلمان تو اسے نہ زیادتی کا خوف ہوگا نہ نقصان کا۔(کنزالایمان)

(۱۳)وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَـٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ(غافر:آیت:۴۰)
ترجمہ:اور جو اچھا کام کرے مرد خواہ عورت اورہو مسلمان تو وہ جنت میں داخل کئے جائیں گے وہاں بے گنتی رزق پائیں گے۔(کنزالایمان)

(۱۴)مَنْ كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلَّهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًاإِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ(فاطر:آیت:۱۰)
ترجمہ:جسے عزت کی چاہ ہو تو عزت تو سب اللہ کے ہاتھ ہے اُسی کی طرف چڑھتا ہے پاکیزہ کلام اور جو نیک کام ہے ۔(کنزالایمان)

(۱۵)فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ(الزلزال،:آیت:۷)
ترجمہ:توجو ایک ذرّہ بھر بھلائی کرے اسے دیکھے گا۔اور جو ایک ذرّہ بھر برائی کرے اسے دیکھےگا۔(کنزالایمان)

(۱۶)الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوبَىٰ لَهُمْ وَحُسْنُ مَآبٍ.(الرعد،آیت:۲۹)
ترجمہ:وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کو خوشی ہے اور اچھا انجام۔(کنزالایمان)
بےعمل ادمی کے لیے سب سے مشکل مرحلہ ایمان کو حفاظت کے ساتھ دنیا سے لے جانا ہے اور اگر جنت میں داخل بھی ہو گیاتو”مفلس جنتی“ہوگاچنانچہ حضرت سیدنا حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ عزوجل قیامت کے دن ارشاد فرمائے گا:”اے میرے بندو!میری رحمت سے جنت میں داخل ہو جاؤ اور اسے اپنے اعمال کے مطابق تقسیم کرلو (ایھا الولد،ص:۱۵)
اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں اعمال صالحہ کی توفیق نصیب فرمائے۔۔۔۔

طالب دعا:محمد سجاد برکاتی نجمی(خادم التدریس جامعہ حرا نجم العلوم مہاپولی مہاراشٹرا،ومبلغ سنی دعوت اسلامی)

Leave a Reply

%d bloggers like this: