مسلمان اپنا خون کسی دوسرے کو دے سکتا ہے ؟
مسلمان اپنا خون دوسرے کو دے سکتا ہے یا نہیں یہ سوال ہے۔
الجواب : ایسے ہی خون نہیں دیا جاتا بلکہ جب خون کی کمی کی وجہ سے کسی کی جان جا سکتی ہو اور ڈاکٹر یہ بتائے کہ اگر اس کو اتنا خون چڑھا دیا جائے تو اس کی جان بچ جائے گی تو ایسی صورت میں شریعت اسلامیہ یہ اجازت دیتی ہے کہ صالح خون اس کے بدن میں ضرورت کی مقدار چڑھا دیا جائے تاکہ اس کی جان بچ جائے ۔اب وہ خون کس کا ہے ؟یاکس کا ہو اس میں کوئی قید نہیں ہے۔ مسلمان کی جان بچانے کے لیے مسلمان خون دے سکتا ہے اور غیر مسلم بھی خون دے سکتا ہے۔
اور غیر مسلم کی جان بچانے کے لیے غیر مسلم بھی خون دے سکتا ہے اور مسلم بھی خون دے سکتا ہے۔ یہاں تک کہ شوہر کی جان بچانے کے لیے بیوی خون دے سکتی ہے اور بیوی کی جان بچانے کے لیے شوہر بھی خون دے سکتا ہے۔ یہ ساری صورتیں جائزودرست ہیں ۔ اس کا تعلق علاج سے ہے جن جن لوگوں کا علاج کرنا جائز ہے ان سب لوگوں کو خون دینا بھی ان کی جان بچانے کے لیے جائز و درست ہے ۔
کتبہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور ۔ ( ماخوذ از بزم سوالات )