مسافر کی اقتدا میں نماز کا حکم از۔ مولانا محمد سلمان رضا واحدی امجدی سندیلہ ہر دوئی

Musafir Ke Peeche Namaz Ka Hukm

سوال ۔نمبر ٢ ۔مقیم ۔امام مسافر کی اقتدا ء کرسکتا ہے یا نہیں ؟کیا اقتداء کرے تو وہ مسافر ہی کی نماز پڑھے گا ۔ ۔

از۔ مولانا محمد سلمان رضا واحدی امجدی سندیلہ ہر دوئی

الجواب بعون الملک الوھاب

مقیم مسافر امام کی اقتداء کر سکتا ہے ہاں اس اقتداء میں مسافر امام دو رکعت پر سلام پھیردیگا مقیم مقتدی سلام نہیں پھیریں گے بلکہ وہ اپنی باقی دو رکعت کو تنہا ادا کر کے چار رکعت پر سلام پھیریں گے۔۔

اور حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ ارشاد فر ماتے ہیں ادا و قضا ء دونوں میں مقیم مسافر کی اقتدا کر سکتا ہے اور امام کے سلام کے بعد اپنی باقی دو رکعتیں پڑھ لے اور ان رکعتوں میں قرات بالکل نہ کرے بلکہ بقدر فاتحہ بالکل چپ کھڑا رہے ۔۔(بہار شریعت حصہ ٤ ص۔٧٤٨ )

در مختار میں ہے صح اقتداء المقیم بالمسافر فی الوقت وبعدہ فاذا اقام المقیم الی بلاتمام لا یقرء ولا یسجد للسہو ۔(در مختار جز ء اول ص ١٠٨)

اور حضور اعلی حضرت علیہ الرحمہ ارشاد فر ماتے ہیں ۔ مسافر اگر بے نیت چار رکعت پوری پڑھے گا گنہگار ہوگا مقیمین کی نماز اس کے پیچھے باطل ہو جاۓ گی اگر دو رکعت اولی کے بعد اس کی اقتداء باقی رکھیں گے ۔۔(فتا وی رضویہ رضویہ ج ٤ ص ٦٦٩)

واللہ اعلم بالصواب

از۔ مولانا محمد سلمان رضا واحدی امجدی سندیلہ ہر دوئی

Leave a Reply