مکبر ہونے کے لئے اجازت امام کی حاجت نہیں
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
امام نے کسی کو مکبر بنایا لیکن کسی دوسرے نے تکبیر کہ دیا تو نماز ہوگی یانہیں؟
سائل:محمد اقبال حسین
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ و برکاتہ
الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نماز ہوجاے گی کہ ضرورت کے موقع پر تبلیغ جائز ہے اگرچہ امام نے اجازت نہ دی ہو بلکہ منع بھی کیا ہو تب بھی جائز ہے البتہ بلا ضرورت مکروہ ہے۔
فتاوی رضویہ میں ہے "ھذا باطل لااصل لہ ویجوز التبلیغ عن الحاجۃ وان لم یاذن الامام بل وان نھی”
یہ باطل ہے اس کی کوئی اصل نہیں ضرورت کے موقع پر تبلیغ جائز ہے اگرچہ امام اجازت نہ دے بلکہ وہ منع بھی کردے تب بھی جائز ہے ۔
(ج٥، ص٤١٩)۔
ردالمحتار میں ہے "ﻭﻓﻲ ﺣﺎﺷﻴﺔ ﺃﺑﻲ اﻟﺴﻌﻮﺩ ﻭاﻋﻠﻢ ﺃﻥ اﻟﺘﺒﻠﻴﻎ ﻋﻨﺪ ﻋﺪﻡ اﻟﺤﺎﺟﺔ ﺇﻟﻴﻪ ﺑﺄﻥ ﺑﻠﻐﻬﻢ ﺻﻮﺕ اﻹﻣﺎﻡ ﻣﻜﺮﻭﻩ ﻭﻓﻲ اﻟﺴﻴﺮﺓ اﻟﺤﻠﺒﻴﺔ اﺗﻔﻖ اﻷﺋﻤﺔ اﻷﺭﺑﻌﺔ ﻋﻠﻰ ﺃﻥ اﻟﺘﺒﻠﻴﻎ ﺣﻴﻨﺌﺬ ﺑﺪﻋﺔ ﻣﻨﻜﺮﺓ ﺃﻱ ﻣﻜﺮﻭﻫﺔ ﻭﺃﻣﺎ ﻋﻨﺪ اﻻﺣﺘﻴﺎﺝ ﺇﻟﻴﻪ ﻓﻤﺴﺘﺤﺐ”
(ج٢،ص٢١٠)
بہار شریعت میں ہے”اگر امام کی تکبیر کی آوازسب مقتدیوں کو نہیں پہنچتی تو بہتر ہے کوٸی مقتدی بھی بلند آواز سے تکبیر کہے کہ نماز شروع ہونے اور انتقالات کا حال سب کو معلوم ہوجاے اور بلا ضرورت مکروہ وبدعت ہے“
(ج٣،ص٥٢١)
واللہ تعالی اعلم
مفتی شان محمد المصباحی القادری
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
٢٢ اگست ٢٠١٨