ممبر رسول پر دڑھ منڈا یعنی فاسق و فاجر کو بیٹھنے یانعت پڑھنے کی اجازت ہےیا نہیں
الاستفتا
کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ممبر رسول پر دڑھ منڈا یعنی فاسق و فاجر کو بیٹھنے یانعت پڑھنے کی اجازت ہے ,یا نہیں.. عندالشرع جواب مرحمت فرمائیں کرم ہوگا
خادم محمد مسعود رضا قادری
9/ربیع النور شریف 1441ھ
باسمہ تعالیٰ و تقدس
الجواب۔ اللھم ھدایت الحق والصواب
منبر رسول اک محترم و معظم شئی کا نام ہے ۔ جس کی اہمیت اور مقام و منصب لفظ سے ہی عیاں ہے ۔ عموماً دینی اسٹیج کو منبر رسول کہا جاتا ہےجو علماء و آئمہ کی دینی گفتگو ، وعظ و نصیحت اور خطبہ و خطابت دینے کےلئے موضوع ہوتا ہے ۔اور حق یہی ہے کہ حقیقتاً یہ مسند و منبر مسندِ حضور پر نور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ و سلم ہے ۔
اس پر بیٹھنے اٹھنے اور وعظ و نعت کہنے کا حق فقط علماء و آئمہ کو ہے اور وہ حضرات جو نیک صالح باشرع صوم و صلاة کے پابند اور شریعت وسنت کے عادی ہوں بیٹھ سکتےہیں مضائقہ نہیں ،پر حق علما کا ہی ہے ۔
کسی فاسق و فاجر کو اس پر بٹھانا یا وعظ و نعت وغیرہ کہنابالکل روا نہیں بلکہ سخت ناجائز و حرام ، اشد گناہ ، باعثِ غضب قہار و جبار اور مؤجب عذاب وعقاب ہے اوراس سے منبر رسول جیسے معظّم و محترم شئی کی توہین اور اس کے تقدس کی پامالی ہوتی ہے ۔
ممانعت اور عدمِ جواز کا سبب اگر دیکھا تو ایک نہیں بلکہ وجوہ چند ہیں ۔ایک تو یہی کہ منبر رسول کی توہین ہوتی ہے اور دوسرا سبب یہ ہےکہ اس سے فاسق کی تعظیم لازم آتی ہے اور شرع میں تعظیمِ فاسق حرام اور مدحِ فاسق باعثِ نا خوشنودئ رحمان ہے کما فی الحدیث :” اذا مدح الفاسق غضب الرب و اھتز لذالک العرش،، یعنی جب فاسق کی تعریف کی جاتی ہے رب جل و علا غضب فرماتاہے ہے اور عرش الہی ہل جاتاہے ۔
اس حدیث رسول سے وہ معلنین و نقبا حضرات عبرت پکڑیں جو موٹی رقوم ، بھاری لفافے اور نذرانے کے چکر میں فساق شعراء غائون، اور فاسق بانیان اجلاس کی تعریف و توصیف میں قصیدہ خوانی کرتے رہتےہیں ۔ اللہ انہیں اپنے حبیبِ پاک صاحبِ لولاک کے صدقے ہدایت عطا فرمائے ۔
العطایا النبویہ فی الفتاوی الرضویہ، الجزء التاسع9، ص218 پر شیخ الاسلام والمسلمین مجدد مائة حاضرہ جان سنیت حضور سیدی سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ ایک فاسق و فاجر خوش الحان سے متعلق استفتا کے جواب میں تحریر فرماتےہیں :” اسے منبر و مسند پر کہ حقیقتاً مسندِ حضور پر نور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہے تعظیماً بٹھانا اور اس سے مجلس مبارک پڑھوانا حرام ہے تبیین الحقائق و فتح اللہ المعین و طحاوی علی مراقی الفلاح وغیرہا میں ہے فی تقدیم الفاسق تعظیمہ و قد وجب علیھم ھانتہ،، ۔ (نصفِ آخر)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبـــــــہ : العبد الاثیم محمد امیر حسن امجدی رضوی خادم الافتا والتدریس الجامعة الصابریہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی