میراث کا مسئلہ | ترکہ کا ایک مسئلہ
سوال: ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوئے کئی سال ہوگئے ہیں ۔ ہم نے ان کے انتقال کے بعد میراث تقسیم کردی تھی ۔ ایک درخت بچا تھا جوہمارے درمیان مشترکہ تھا اورسب لوگ اس کا پھل کھاتے تھے ۔ گزشتہ دنوں وہ سوکھ گیا ۔ ہم نے اسے فروخت کردیا ، جس سے ہمیں آٹھ ہزار روپے ملے ۔ ہماری والدہ زندہ ہیں ۔ ہم تین بھائی اورایک بہن ہیں۔ اس رقم کو کیسے تقسیم کریں؟ براہِ کرم رہ نمائی فر ما ئیں ۔
سائل : محمد عمران جالنہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
کسی شخص کا انتقال ہوا اوروہ صاحبِ اولاد ہو اوراس کی بیوی بھی زندہ ہوتواس کی وراثت اس طرح تقسیم ہوگی :
(۱) بیوی کوآٹھواں حصہ ملے گا (النساء :۱۲)
(۲) بقیہ مال وراثت لڑکوں اورلڑکیوں کے درمیان اس طرح تقسیم ہوگا کہ ہر لڑکے کو لڑکی کے مقابلے میں دوگنا ملے گا ۔ (النساء :۱۱)
صورتِ مسئلہ میں آٹھ ہزار کا آٹھواں حصہ ایک ہزار روپے ہوئے ۔ یہ اپنی والدہ کودے دیجئے ۔ بقیہ سات ہزار روپے میں دو دو ہزار روپے تینوں بھائیوں میں تقسیم کرلیجئے اورایک ہزار روپے اپنی بہن کو دے دیجئے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم
کتبہ:مفتی محمدرضا مرکزی
خادم التدریس والافتا
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں