میت کو تلقین کرنے کی فضیلت اور طریقہ؟از عدیل احمد قادری علیمی مصباحی

میت کو تلقین کرنے کی فضیلت اور طریقہ؟

السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ حضرت تلقین کی فضیلت اور اس کے الفاظ اور ان کا طریقہ کیا ہے. حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں؟
سائل :امجد علی
السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ ۔ حضرت تلقین کی فضیلت اور اس کے الفاظ اور ان کا طریقہ کیا ہے ۔ حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں؟

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُاللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجوابـــــــــــــــــــــــــــ

نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں : جس کا آخر کلام  لَا اِلٰـہِ اِلَّا اللہ  ہوا یعنی کلمہ طیبہ وہ جنت میں  داخل ہوا ۔

(سنن أبي داود، کتاب الجنائز، باب في التلقین، الحدیث: ۳۱۱۶، ج۳، ص۲۵۵۔)

جان کنی کی حالت میں  جب تک روح گلے کو نہ آئی اسے تلقین کریں یعنی اس کے پاس بلند آواز سے پڑھیں   اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰـہَ اِلَّا اللہ وَاَشْھَدُ اَنَّ

مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہ مگر اسے اس کے کہنے کا حکم نہ کریں ۔

جب اس نے کلمہ پڑھ لیا تو تلقین موقوف کر دیں ، ہاں  اگرکلمہ پڑھنے کے بعد اس نے کوئی بات کی تو پھر تلقین کریں  کہ اس کا آخر کلام  لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللہ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ ہو۔

ہندیہ میں ہے:
"وَلُقِّنَ الشَّهَادَتَيْنِ، وَصُورَةُ التَّلْقِينِ أَنْ يُقَالَ عِنْدَهُ فِي حَالَةِ النَّزْعِ قَبْلَ الْغَرْغَرَةِ جَهْرًا وَهُوَ يَسْمَعُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَلَا يُقَالُ لَهُ قُلْ وَلَا يُلَحُّ عَلَيْهِ فِي قَوْلِهَا مَخَافَةَ أَنْ يَضْجَرَ فَإِذَا قَالَهَا مَرَّةً لَا يُعِيدُهَا عَلَيْهِ الْمُلَقِّنُ إلَّا أَنْ يَتَكَلَّمَ بِكَلَامٍ غَيْرِهَا، كَذَا فِي الْجَوْهَرَةِ النَّيِّرَةِ” ۔

( کتاب الصلاۃ، الباب الحادی والعشرون في الجنائز، الفصل الأول، ج۱، ص۱۵۷)

نوٹ: تفصیل بہار شریعت وغیرہاکتب فتاوی میں دیکھیں ۔

کتبــــــــــــــــبه:عدیل احمد قادری علیمی مصباحی
                  26/نومبر،2021بروزجمعہ.
                    📲+263780498811

Leave a Reply