میری موت کے بعد تم غسل نہیں دے سکتے ایسا کہنا کہاں تک درست ہے ؟
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں:
زید بکر کا بھائی ہے۔ زید کی بیماری کے ایام میں بکر نے زید کی تیمارداری اور خدمت نہیں کیا۔ زید نے بیماری کی حالت میں عالم میں بکر کو کہا میری موت کے بعد تم مجھ کو غسل نہیں دے سکتے نہ میرے کفن کو چھو سکتے ہو۔ ایسا کہنا زید کا کہاں تک درست ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دے کر مشکور فرمائیں ۔
الجوابــــــــــــــــــــــــــــ
aad مجھے غسل بھی نہیں دے سکتے ۔ کفن بھی نہیں چھو سکتے ۔ اس صورت میں تو یہ قول بے غبار ہے ۔
اور اگر اس کا مقصود ممانعت ہو، تو یہ غیر مناسب بات ہے،جو بتقاضائے بشری صادر ہو جاتی ہے،پھر اس طرح کی ممانعت زجر و توبیخ اور ڈانٹ، پھٹکار کے لیے ہوتی ہے جوبکرکے مذکورہ برتاؤ پر ہونی بھی چاہئے ۔ لیکن اس کے باوجود بکر پر شرعاً کوئی رکاوٹ نہیں،وہ زید کی تجہیز و تکفین اور تدفین سب کچھ کرسکتا ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور