نابالغ بچے کو ٹیکہ غیروں کی طرح پیشانی پر لگانا کیسا ہے

نابالغ بچے کو ٹیکہ غیروں کی طرح پیشانی پر لگانا کیسا ہے

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں ؟ نابالغ بچے کو ٹیکہ غیروں کی طرح پیشانی پر لگایا اور اسکے بعد غیروں کی محفل یعنی کی اسکول کے کاری کرم میں بھیج کرڈانس میں حصہ لیا اور ایک لڑکی کے ساتھ گانے پر ڈانس کیا اب ایسی صورت میں شریعت مطہرہ کا کیاحکم ہے ؟ اسکے اور اسکے والدین کے بارے میں ۔

العارض : محمد مسعود عالم قادری لکھیم پور کھیری

باسمہ تعالیٰ وتقدس

الجواب بعون الملک المجیب العلیم الوہاب

ماتھے پر قشقہ یعنی ٹیکا تلک وغیرہ لگانا کفر ہے کہ یہ خاص شعار و تشبہ کفر و کفار ہے ۔ احادیثِ مصطفیٰ علیہ التحیة والثنا میں اس سے سختی کے ساتھ منع کیا گیا ہے ” من تشبہ بقوم فھو منھم 

اور اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ ‘ فتاویٰ رضویہ شریف، الجزءالتاسع 9،ص150پر تحریر فرماتے ہیں :” ماتھے پر قشقہ تلک لگانا یا کندھے پر صلیب رکھنا کفر ہے ۔

اور دوسری جگہ اسی میں ص 136 پر رقم فرماتے ہیں :” ماتھے پر قشقہ لگانا خاص شعار کفر ہے اور اپنے لئے جو شعار کفر پر راضی اس پر لزوم کفر ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں من شبہ بقوم فھو منہ ۔ 

اور کتب فقہ میں جزیہ مذکور ہے :” الرضاء بالکفر کفر ۔  یعنی کہ کفر کے ساتھ رضا بھی کفر ہے ۔
ساتھ اس کے مزید شدید معصیت یہ بھی کہ گانا اور ناچ، ڈانس کیا معصیت بر معصیت کیا ۔

اگر بچہ واقعتاً ناسمجھ اور بے شعور ہے کہ ایمان کفر کی باتیں نہیں جانتا تو ۔۔۔۔ فبھا۔۔۔ ورنہ اگر بچہ سمجھدار ہے اگرچہ نابالغ تو اس پربھی لزوم کفر ہوگا ۔
لھذا اس قشقہ لگانے کے مرتکب پر لازم کہ بالاعلانیہ توبہ و استغفار کرے، تجدیدِ ایمان و نکاح کرے اور اگر کسی پیر سے بیعت ہے تو تجدیدِ بیعت و ارادت بھی کرے ۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبـــــــہ : العبدالاثیم محمد امیر حسن امجدی رضوی خادم الافتا والتدریس الجامعة الصابریہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی

Leave a Reply