مری ہوئ مچھلی کھانا کیوں حلال ہے ؟
سوال : مردار کھانا اسلام میں حرام ہے جب کہ مچھلی ہم مری ہوئی کھاتے ہیں اس میں کیا حکمت ہے؟
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــ
مری ہوئی مچھلی کیوں حلال ہے تو یہ اللہ جانے اور اللہ کے رسول جانیں، ہمارے لیے تو حدیث پاک حجت ہے حضور صلی اللہ
علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ” احلت لنا میتتان السمک والجراد ” ہمارے لیے دو مردار حلال کئے گئے ایک مچھلی اور
دوسری ٹڈی
لہذا حضور نے جو فرمایا اس پر ہمارا ایمان ہے ۔
حکمت یہ ہوسکتی ہے کہ دوسرے جانور جنہیں ذبح کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان کے اندر بہتا ہوا خون پایا جاتا ہے اور بہتے ہوئے
خون میں یورک ایسڈ یعنی تیزابی مادہ پایا جاتا ہے، اس کو کھانے سے تیزابی کیفیت پیدا ہو گی جس سے بیماریاں پیدا ہو
نگی اور جسم کے جوڑوں میں درد ہوگا ۔ اس لیے حکم ہے کہ ان کو ذبح کرکے خون بہا دیا جائے اور مچھلی میں کوئی خون
پایا نہیں جاتا جس میں یورک ایسیڈ ہو یا تیزابی کیفیت ہو جو نقصان دہ ہوں اس لیے مچھلی کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں
یہی حال ٹڈی کا بھی ہے ۔
واللہ تعالی اعلم ۔
کتبہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور