عظمت و شانِ غوث الوریٰ
یادِ غوث الاعظم دستگیر رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ
فرمانِ غوث ہے:” جب تک میں نہ چاہوں کوئی مجھے یاد کر ہی نہیں سکتا،،
نیز اور ارشاد فرمایا :” لوگوں کے قلوب اللہ نے میرے قبضہ و اختیار میں دے رکھا ہے جب میں چاہتاہوں لوگوں کو قریب کرلیتا ہوں اور جب چاہتا ہوں دور کر دیتا ہوں ۔
عنایت کے فیضِ اتم غوث اعظم
تیری ذات بحرِ کرم غوث اعظم
ستائے ہیں رنج و الم غوث اعظم
کرو دور ہر رنج و غم غوث اعظم
سدا اپنا کشکول بھرتا رہوں میں
نہ ٹوٹے کبھی یہ بھرم غوث اعظم
مصائب، نہ دنیا کے غم پھر ستائیں
نہ پھر ہو کبھی آنکھ نم غوث اعظم
نہ علم و ہنر ہے ، نہ کوئی سلیقہ
کروں کیسے مدحت رقم غوث اعظم
جو چاہیں لکھیں اور لکھ کر مٹائیں
تیرا تو ہے لوح و قلم غوث اعظم
تو پیارا ہے اللہ کو اس قدر کہ
کھلاتا ہے دیکر قسم غوث اعظم
پسر لاڈلا ہے تو محبوبِ رب کا
ہے محبوبِ شاہ امم غوث اعظم
ہوا سر نگوں ہے نہ ہوگا کبھی بھی
تیری عظمتوں کا علم غوث اعظم
سدا بحر و بر میں زمین و فلک میں
تیرا ذکر ہے دم بدم غوث اعظم
تیرا مرتبہ کیا بھلا کوئی جانے
سرِ اولیاء ہے قدم غوث اعظم
غلامی کی نسبت رہے یوں ہی قائم
نکل جائے اور میرا دم غوث اعظم
سفر ہو میرا خیر سے تیرے صدقے
چلوں جب میں ملکِ عدم غوث اعظم
امیرِ حزیں یوں بنے تیرا واصف
بنے فکر خامہ قلم غوث اعظم
عرض نمودہ :۔۔۔۔۔ ✍عاصیؔ محمد امیر حسن امجدی رضوی خادم الافتا و التدریس الجامعة الصابریہ الرضویہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی