اگر کوئی شخص اپنے بیوی کو مہر ادا کرتے وقت یہ نہ بتائے کہ یہ مہر کا روپیہ ہے تو اس کیلئے کیا حکم ہے؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرمائے ہیں علمائے کرام مسٔلہ ذیل کے بارے میں کہ شوہر اپنی بیوی کو مہر کا روپیہ ادا کرتے وقت یہ بتایا نہیں کہ یہ مہر کا روپیہ ہے تو کیا مہر ادا ھوجاےگا برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں ۔ فقط والسلام
ســــــــائل : گــم نــام
__________________________________________
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بســم اللــہ الرحـمن الرحیــم،
الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ بعون الملک الوہاب اللھــم ھدایـۃ الحـق والصـواب
صورت مسؤلہ میں، شوہر نے بیوی کو(مہر کی رقم سمجھکر) کچھ دیا خواہ نقد روپیہ، ہو،یا عیدی ہو ، اور دیتے وقت یہ نہ بتایا کیا یہ مہر کا روپیہ ہے ۔ تو اب بھیجنے والی چیز ہدیہ قرار پا چکی ہے، لہذا وہ مہر میں شمار نہیں ہو سکتی ہے ، یعنی مہر ادا نہیں ہوگا ۔
جیسا کہ بہار شریعت حصہ ہفتم میں،صدر الشریعہ بدرا لطریقہ مفتی محمد امجد علی علیہ الرحمۃ والرضوان مسئلہ نمبر 55 میں میں تحریر فرماتے ہیں ۔ شوہر نے عورت کے ہاں عیدی بھیجی پھر یہ کہتا ہے کہ وہ روپے مہر میں بھیجے تھے تو اسکا قول نہیں مانا جائے گا ۔
عالمگیری،بہار شریعت حصہ ہفتم، صفحہ نمبر 78 مہر کا بیان)
وھکذا، ولوبعث الی امراۃ شیٔاولم یذکر،جھۃ عند الدفاع غیر جھۃ المھر،کقولہ لشعمع اوحناء ثم قال انہ من المھر لم یقبل قینہ لوقوعہ ھدیٔہ فلا ینقلب مھرا فقالت ھو ای المبعوث ھدیۃ و قال ھو من المھر الخ ۔
ترجمہ، اگر شوہر نے اپنی بیوی کو کچھ بھیجا خواہ نقد خواہ جنس اور دیتے وقت کوئی ایسی بات نہیں ذکر کی جو مہر کے مغائر ہے،یعنی نہ یہ کہا کہ یہ مہر ہے اور نا یہ بتایا یا کہ مہر کے علاوہ کچھ اور ہے،جیسے یہ کہا ہوتا کہ اسے شمع یا مہدی میں خرچ کرو ،پھر شوہر نے بعد میں صراحت کر کے کہا کہ وہ مہر میں بھیجا تھا تو اس کا یہ قول قابل اعتبار نہیں ہوگا،اس لیے کی وہ چیز ہدیہ قرار پا چکی ہے، لہذا وہ مہرمیں شمار نہیں ہو سکتی ہے،
(درمختار مترجم،کتاب النکاح،باب ا لمہر، جلد دوم،صفحہ نمبر ٤٥٤/٤٥٥)
حاصل کلام سائل کا جواب شوہر،کا اپنی بیوی کو مہر کا روپیہ ادا کرتے وقت یہ نہ بتانا کہ یہ مہر کا روپیہ ہے،تو ایسی صورت میں مہر ادا نہیں ہوگا ۔
واللــہ تــــــعالیٰ اعلـم بالصــواب ۔
حضرت علامہ مولانا محمد منظور عالم قادری قادری صاحب قبلہ
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
خادم،دار العلوم معین الاسلام چھتونہ میگھولی کلاں
مہراجگنج (یوپی)