مچھلی اور ارہر کی دال پر نیاز (فاتحہ ) دلانا کیسا ہے؟

مچھلی اور ارہر کی دال پر نیاز (فاتحہ ) دلانا کیسا ہے ؟

سوال : کیا فرماتے علماے دین ومفتیان شرع متین کہ مچھلی اور ارہر کی دال پر نیاز (فاتحہ ) دلانا کیسا ہے جو بھی حکم شرع ہو بیان فرماکر عند اللہ ماجور ہوں ۔

المستفتی: امانت علی مہیپت گنج گونڈہ

الجواب بعون الملک الوھاب :

         مچھلی اور ارہر کی دال بلاشبہ حلال ہے اور ہر وہ چیز جو حلال اور پاک ہو اس پر نیاز وفاتحہ دلانا جائز ہے ۔ فتاوی امجدیہ میں ہے :

” جو چیز حرام لعینہ ہے تو اس پر فاتحہ پڑھنا اور اس کا ثواب پہونچانا جائز نہیں ۔ حدیث میں ہے : "ولا یقبل اللہ الا الطیب” حرام چیز کو اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتا۔ اور اگر وہ چیز حرام لعینہ نہیں ہے (جیسے کہ مچھلی اور ارہر کی دال) تو فاتحہ پڑھنے اور ایصال ثواب کرنے میں کوئی گناہ نہیں ” اھ ملخصا

(فتاوی امجدیہ : ج:1، ص: 364، باب الجنائز)

فتاوی فقیہ ملت میں ہے :

” مچھلی بلاشبہ حلال ہے اس لیے اس پر نیاز فاتحہ دلا سکتے ہیں کہ مچھلی کھانے پر جو ثواب مرتب ہوگا وہ پہونچایا جاتا ہے نہ کہ اصل مچھلی ” اھ

(فتاوی فقیہ ملت : ج: 2، ص: 308، باب الاکل والشرب )

واللہ تعالٰی اعلم

کتبہ : مفتی عبدالقادر المصباحی الجامعی

مقام :مہیپت گنج ، ضلع:گونڈہ، یوپی، انڈیا

١٢ربیع الاوّل ١٤٤٣ھ

Leave a Reply