لوح محفوظ کولوح محفوظ کیوں کہتےہیں؟
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سـوال___
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لوح محفوظ کولوح محفوظ کیوں کہا جاتاہے جواب عنایت فرمائیں ۔
السائل۔محمد ریحان رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجـــــوابـــــ بعون الملک الوہاب۔
لوح محفوظ وہ تختی ہے جس پر ساری کائنات کی تقدیر علم الٰہی درج ہے۔ اس علم میں سے اللہ پاک جس کو جتنا چاہے عطا فرماتا ہے۔ لوحِ محفوظ مخلوق کی دست و برد سے محفوظ ہے نہ اس میں سے کوئی چوری کر سکتا ہے اور نہ تبدیلی,اس لیے اسے لوح محفوظ کہتے ہیں ۔
جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
بَلْ هُوَ قُرْاٰنٌ مَّجِیْدٌ(۲۱)فِیْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ۠(۲۲)
(پارہ ۳۰ /.سورة البروج آیت ۲۲)
ترجمہ: کنزالایمان
بلکہ وہ کمال شرف والا قران ہے ، لو ح محفوظ میں ۔
تفسیر: صراط الجنان
بَل هُوَ قُران مجِید: بلکہ وہ بہت بزرگی والا قرآن ہے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ قرآنِ مجیدکے بارے میں کفار کا جو گمان ہے کہ یہ شعر اور کہانت ہے ، ایسا ہر گز نہیں ہے بلکہ وہ تو بہت بزرگی والا قرآن ہے اور اس کا مرتبہ اللّٰہ تعالیٰ کی نازل کردہ تمام کتابوں سے بڑا ہے اور وہ لو حِ محفوظ میں لکھا ہوا ہے ۔
( خازن، البروج، تحت الآیۃ: ۲۱-۲۲، ۴ / ۳۶۸، ابو سعود، البروج، تحت الآیۃ: ۲۱-۲۲، ۵ / ۸۵۶-۸۵۷، ملتقطاً)
والله تعالی اعلم بالصواب
فقیر محمــــــــد نورجمال رضــوی دینـــاج پور
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ