کیاٹیسٹ ٹیوب بےبی جائز ہے؟
الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ٹیسٹ ٹیوب بےبی کےجتنےبھی رائج طریقےہیں ان میں سےایک طریقہ جائزہےاورباقی طریقے ناجائزوحرام ہیں:
جائزطریقہ:
اگرشوہرکامادہ منویہ اسکی بیوی کےرحم میں ٹیوب کےذریعےرکھاجائےاوریاتوشوہر خودرکھےیابیوی اپنےرحم میں رکھے اورمزیدشرط یہ ہےکہ شوہرخودمشت زنی کرکے(یعنی اپنےہاتھوں سےمنی نکال کر)اپنامادہ اس کام کیلیےنہ نکالےبلکہ یاتوبیوی کےہاتھ کےذریعےمادےکااخراج کروائے یابیوی کی اجازت سے عزل(عزل کامعنی یہ ہےصحبت کرتےوقت جب منی نکلنےلگےتوشوہر اپنےعضوکوباہر نکال کرشرم گاہ سےباہرمنی کونکالے ) کےذریعےمادہ منویہ حاصل کرے۔
ناجائزطریقے:
مذکورہ بالاطریقےکےعلاوہ باقی رائج طریقےناجائزوگناہ ہیں جیسے:
1-شوہرکےعلاوہ کسی دوسرےکامادہ رحم میں رکھوانا۔
2۔مادہ توشوہرکاہومگرخودعورت یااسکاشوہررحم میں نہ رکھیں بلکہ کوئی اورمردیاعورت اسکےرحم میں مادہ رکھیں
3-مشت زنی کرکے شوہراپنامادہ حاصل کرے
وغیرہ وغیرہ ۔
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وسلم
کتبـــــــــــــــہ : مفتی ابو اسید عبیدرضامدنی