کیاقبلہ کی طرف نماز پڑھنے والے کسی بھی شخص کی تکفیر نہ ہوگی

کیا مطلقا قبلہ کی طرف نماز پڑھنے والے کسی بھی شخص کی تکفیر نہ ہوگی

سوال : کیا فرماتے علمائے دین مسلئہ ذیل میں (١)اہل قبلہ کسے کہتے ہیں؟(٢) کیا مطلقا قبلہ کی طرف نماز پڑھنے والے کسی بھی شخص کی تکفیر نہ ہوگی؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب :

(١)اہل قبلہ وہ ہیں جو تمام ضروریات دین پر ایمان رکھتے ہوں ان میں سے کسی ایک بات کا بھی انکار نہ کرتے ہوں۔ شرح فقہ اکبر میں ہے :

” اعلم ان المراد باھل القبلۃ الذین اتفقوا علی ما ھو من ضروریات الدین ” اھ

(شرح فقہ اکبر : ص: 189، مطبع : اشرفی بک ڈپو)

واللہ تعالٰی اعلم

(٢) جولوگ مسلمانوں کے قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے ہوں اور تمام ضروریات دین پر ایمان بھی رکھتے ہوں ان کی مطلقا تکفیر نہ کی جاے گی لیکن جو لوگ ہمارے قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز تو پڑھتے ہیں مگر ضروریات دین میں سے کسی بات کا انکار بھی کرتے ہیں تو ان کی تکفیر کہ جاے گی اور وہ اہل قبلہ سے شمار نہیں ہوں گے۔ شرح فقہ اکبر میں شارح مواقف کے حوالے سے ہے:

” ان جمھور المتکلمین والفقھاء علی ان لا یکفر احد من اھل القبلۃ ” اھ

(شرح فقہ اکبر: ص: 188، مطبع : اشرفی بک ڈپو)

شرح فقہ اکبر میں ہے :

” اتفق المتکلمین علی عدم تکفیر اھل القبلۃ المحمدیۃ ۔۔۔وفی المنتقی عن ابی حنیفۃ لم تکفر احدا من اھل القبلۃ وعلیہ اکثر الفقھاء”اھ ملتقطا

(شرح فقہ اکبر : ص: 88-189)

رد المحتار میں ہے :

” وکل من کان من قبلتنا لا یکفر بھا” اھ

(ردالمحتار مع الدر المختار : ج: 2، ص: 300، کتاب : الصلاة، باب الامامۃ، مطبع زکریا بک ڈپو )

شرح فقہ اکبر میں ہے :

” فمن واظب طول عمرہ عن الطاعات والعبادات مع اعتقاد قدم العالم او نفی الحشر او نفی علمہ سبحانہ بالجزئیات لا یکون من اھل القبلۃ ” اھ

(شرح فقہ اکبر : ص: 189)

رد المحتار میں ہے :

” وایما رجل مسلم سب رسول اللہ صلی الله تعالیٰ علیہ وسلم او کذبہ او عابہ او تنقصہ فقد کفر باللہ تعالیٰ "اھ

(ردالمحتار مع الدر المختار : ج: 6 ، ص: 373، کتاب الجھاد، باب المرتد)

فتاویٰ رضویہ میں ہے :

” مسلمانان اہل سنت کا مذہب یہ ہے کہ جو ضروریات دین میں سے کسی شئی کا منکر ہو یا اللہ عزوجل یا قرآن عظیم یا نبی صلی الله تعالیٰ علیہ وسلم یا کسی نبی ملک کی توہین کرے غرض کوئی قول یا فعل نافی ومنافی ایمان قطعا قاطع اسلام کرے وہ کافر ہے ۔اگر چہ لاکھ کلمہ گو، نمازی، روزہ دار ہو ” اھ

(الفتاوی الرضویہ: ج: 11، ص: 60، مطبع : نوری دار الاشاعت بریلی)

واللہ تعالٰی اعلم

کتبہ: مفتی عبد القادر المصباحی الجامعی مقام: مہیپت گنج، ضلع گونڈہ، یو، پی، انڈیا

یکم ربیع الاوّل ١٤٤٣ھ

Leave a Reply