اولیاء اللہ کی سواری مرد اور عورت کسی پر نہیں آتی
ایک عورت بتاتی ہے کہ میرے اندر اولیاء اللہ کی سواری آتی ہے یا حاضری آتی ہے اور کئی مرد اس عورت کے ہاتھ بھی چومتے ہیں اور اپنی تکلیف بھی بتاتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے؟
الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وہ عورت غلط کہتی ہے ، اولیاء اللہ کی سواری مرد ،عورت کسی پر نہیں آتی ہے ۔ اور خاص کر ان کی سواری عورتوں پر شرعاً بہت بعید ہے ، کیونکہ وہ حضرات اجنبی عورت کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے تو ان پر سوار کیوں کر ہو سکتے ہیں، یا تو وہ عورت خود جھوٹ بول رہی ہے ، یا اس پر شیطان کی سواری آتی ہے اور وہ جھوٹ بول کر اولیاء اللہ کو بد نام کرتی ہے ۔ مردوں پر اس عورت کے ہاتھ پکڑنا، چومنا حرام ہے ۔ اور اس کے پاس علاج کے لیے جانا ممنوع ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔۔
کتبــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور