کیا فاسق کی خود نماز بھی مکروہ تحریمی ہوتی ہے جو داڑھی وغیرہ کٹاتاہے؟

Kya Fasiq Ki Apni Namaz Makrooh e Tahreemi Hoti Hai ?

کیا فاسق کی خود نماز بھی مکروہ تحریمی ہوتی ہے جو داڑھی وغیرہ کٹاتاہے؟ جواب عنایت فرماکر مشکور ہوں۔ المستفتی: عبدالرشید سبطینی،

نائب امام و خطیب: رضا مسجد سمبل پور اڑیسہ 20/ جمادی الاولیٰ 1445ھ بروز منگل

باسمہ تعالیٰ جل و علا

الجواب بعون الملک المجیب العلیم الوھاب

فاسق معلن یعنی وہ شخص جو اعلانیہ گناہ کا ارتکاب کرے مثلاً داڑھی کاٹنے والا، اسکی خود کی  نماز مع الکراہت ہوتی ہے، نماز ہوجانا اس معنیٰ کر ہےکہ نفسِ فرض ساقط ہوجاتاہے البتہ نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوتی ہے، بعدِ توبہ و رجوع الی الشرع جسکا دوہرانا واجب ہے، اگر نہیں دوہرایا تو آخرت میں اسکا مواخذہ ہوگا ہاں یہ اور بات ہے کہ نماز چھوڑنے کی عادت رکھنے والے کے عذاب و سزا سے اس کے عذاب میں تخفیف رہے گی۔

ہر وہ نماز جو مع الکراہت بالتحریم ہو اسکا اعادہ واجب و ضروری ہے۔ درمختار میں ہے:” کل صلاة ادیت مع الکراھة تجب اعادتھا،،۔ اور رد المحتار میں ہے:” ” وجوب الاعادة فی اداءالصلاة مع الکراھة التحریم،،۔ (ج1، ص457)

علامہ زین العابدین بن علامہ ابراہیم بن نجیم مصری’الاشباہ و النظائر میں لکھتےہیں:” کل صلاة ادیت مع ترک واجب او فعل مکروہ تحریماً فانھا تعد وجوبا۔۔۔الخ،، (ص169)

امامِ اہلسنت، مجدد دین و ملت حضور سیدی سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ داڑھی منڈانے والے کے متعلق تحریر فرماتے ہیں:” داڑھی منڈانا فسق ہے اور فسق سے متلبس ہو کر بلا توبہ نماز پڑھنا باعث کراہت نماز ہے جیسے ریشمی کپڑے پہن کر یا صرف پاجامہ پہن کر ،اور داڑھی منڈانے والا فاسق معلن ہے ۔ نماز ہو جانا بایں معنی ہے کہ فرض ساقط ہوجائے گا،،۔ (فتاوی رضویہ، ج6، ص627، رضافاؤنڈیشن )

فتاوی بحرالعلوم میں ہے:” داڑھی منڈے کی نماز ہوتی تو ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے کہ دوبارہ عیب دور کرکے دہرائی جائے۔ درمختارمیں ہے: "کل صلاة  ادیت مع الکراھة تجب اعادتھا”جو نماز مکروہ پڑھی گئی اس کا دہرانا واجب ہے ۔مگر اس نے تو داڑھی منڈا رکھی ہے ،دوبارہ صحت کے ساتھ پڑھے گا کیسے؟البتہ داڑھی منڈانے پر توبہ کرکے پڑھے تو اوربات ہے۔مختصر یہ ہے کہ اس طرح نماز پڑھنے کے بعد بھی آخرت میں مواخذہ ہوگا اگر صحیح طریقہ سے دہرایا نہیں ۔ہاں اس کا عذاب تارک الصلوۃ کے عذاب سے کم ہوگا،،۔(فتاوی بحرالعلوم ،ج1، ص444)

واللہ تعالیٰ و رسولہ الاعلیٰ اعلم و اتم بالصواب

کتبہ:عاصی محمد امیر حسن امجدی رضوی’ خادم الافتا و التدریس: الجامعة الصابریہ الرضویہ پریم نگر نگرہ جھانسی یوپی 22/ جمادی الاولیٰ 1445ھ بروز جمعرات

Leave a Reply