کیا اہل کتاب مومن ہیں اور ان کے یہاں شادی بیاہ کرنا کیسا ہے ؟
عنوان : کیا فرماتے علماے دین کہ کیا موجودہ اہل کتاب مومن ہیں؟ کتابیہ سے نکاح کا کیا حکم ہے ۔ کتاب وسنت اور اقوال فقہا کی روشنی میں مفصلا جواب بیان کریں؟
المستفتی: محمد ریحان رضا مرکزی جامعی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب :
موجودہ دور کے اہل کتاب کا کوئی مذہب نہیں ان کا حکم وہی ہے جو نیچری اور دہریہ کا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم
جو عورت حقیقتا کتابیہ ہو اس سے مسلمان کا نکاح اشد ضرورت کی وجہ سے جائزہے لیکن بچنا بہتر، لیکن فی زماننا عموما کوئی بھی عورت کتابیہ نہیں بلکہ دہریہ اور نیچری ہیں ان کا وہی حکم ہے جو دیگر کفار ومشرکین کا ہے لہذا ان کے ساتھ مسلمان مرد کا نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔
قرآن مجید میں ہے :
"وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ” اھ
(سورۃ: البقرۃ : آیت: 221، پارہ : 2)
ترجمئہ کنز الایمان : مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو جب تک کہ ایمان نہ لائیں ۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے :
” ویجوز للمسلم نکاح الکتابیۃ الحربیۃ والذمیۃ حرۃ کانت او امۃ کذا فی محیط السرخسی، والاولیٰ ان لا یفعل ولا توکل ذبیحتھم الا لضرورۃ کذا فی فتح القدیر” اھ
(الفتاویٰ الھندیۃ : ج: 1، ص: 281، کتاب : النکاح، الباب : 3)
بہار شریعت میں ہے :
"یہودیہ اور نصرانیہ سے مسلمان کا نکاح ہوسکتا ہے مگر چاہیے نہیں کہ اس میں بہت سے مفاسد کا دروازہ کھلتا ہے ، مگر یہ جواز اسی وقت ہے جب کہ اپنے اسی مذہب یہودیت یا نصرانیت پر ہوں اور اگر صرف نام کی یہودی نصرانی ہوں اور حقیقۃً نیچری اور دہریہ مذہب رکھتی ہوں، جیسے آج کل کے عموما نصاریٰ کا کوئی مذہب ہی نہیں تو ان سے نکاح نہیں ہوسکتا ” اھ
(بھار شریعت : ج: 2 ، ح : 7 ، ص: 31، محرمات کا بیان ) واللہ تعالٰی اعلم
کتبہ :مفتی عبدالقادر المصباحی الجامعی
مقام: مہیپت گنج ، ضلع: گونڈہ، یو ، پی، انڈیا ١٧ صفرالمظفر١٤٤٣ھ
ماشاءاللہ