کتوں کا اذان کے وقت رونا یا بھونکنا

کتوں کا اذان کے وقت رونا یا بھونکنا

جب اذان ہوتی ہے تو بعض جگہوں پر کتے اذان شروع ہوتے ہی رونا, چلانا یا بھونکنا شروع کر دیتے تو کیا ایسے کتوں کو مار دینا چاہیے ؟

الجواب بعون الملک الوہاب:

جی نہیں, اس وجہ سے کہ کتے اذان سن کر روتے, چلاتے یا بھونکتے ہیں, ان کو نہیں مارنا چاہیے البتہ یہ ممکن ہے کہ جب وہ شیطان کو اذان کے وقت حواس باختہ دیکھتے ہوں تو روتے ,چلاتے اور بھونکتے ہوں کیونکہ جب اذان دی جاتی ہے تو شیطان اذان سننے سے بچنے کیلئے گوز مارتے ہوئے (یعنی آواز کے ساتھ ہوا نکالتے ہوئے) بھاگتا ہے۔

چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا :

"ﺇِﺫَﺍ ﻧُﻮْﺩِﻱَ ﻟِﻠﺼَّلوٰﺓِ ﺃَﺩْﺑَﺮَ ﺍﻟﺸَّﻴْﻄَﺎﻥُ ﻟَﻪ ﺿُﺮﺍﻁ حَتََی ﻻَ ﻳَﺴْﻤَﻊُ ﺍﻟﺘَّﺄﺫِﻳْﻦَ”

یعنی جب نماز کیلئے اذان دی جاتی ہے تو شیطان گوز مارتے ہوئے (یعنی آواز کے ساتھ ہوا نکالتے ہوئے) بھاگتا ہے یہاں تک کہ اذان کو نہیں سنتا۔

(صحیح بخاری , باب فضل التاذین , رقم الحدیث : 608, جلد اول صفحہ 153 مکتبہ رحمانیہ لاہور ,صحیح مسلم, سنن ابی داؤد, سنن نسائی, سنن دارمی, مسند امام احمد, موطا وغیرہ )

نوٹ :

مسلم میں حضرت جابر (رضی اللہ عنہ) کی حدیث میں ہے کہ روحا تک بھاگتا ہے, حضرت جابر (رضی اللہُ عنہ) ہی نے بتایا کہ روحا مدینے سے چھتیس (36) میل دور ہے.

(نزھۃ القاری شرح صحیح بخاری جلد اول صفحہ 293 ,294 فرید بک سٹال لاہور)

واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم

کتبہ : مفتی ابواسیدعبیدرضامدنی

Leave a Reply