کیکڑا کھانااور خنزیر کے جوٹھے پانی سے وضو کرنا کیسا؟

کیکڑا کھانااور خنزیر کے جوٹھے پانی سے وضو کرنا کیسا؟

مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔

مفتی صاحب قبلہ کی بارگاہ میں
عرض ہیکہ کیکڑا کھانا کیسا ہے اور خنزیر کے جو ٹھے پانی سے وضو ہوگا یا نہیں ؟
سائل: محمد ساحل رضا خان کٹیہار بہار
مقیم حال سعودی حرم شریف۔

الجواب بعون الملک الوھاب

کیکڑا کھانا حرام ہے اور خنزیر کا جوٹھا پانی ناپاک ہے اس سے وضو نہیں ہوسکتا۔
البنایہ شرح الھدایہ میں ہے: "ويكره أكل ما سوى السمك من دواب البحر عندنا كالسرطان” اھ (ج١١، ص٦٠٤، کتاب الذبائح ،فصل فیما یحل الخ، دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان)
یعنی ہمارے نزدیک سمندری جانوروں میں سے مچھلی کے علاوہ کسی جانور مثلا :کیکڑے کا کھانا مکروہ ہے۔
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن تحریر فرماتے ہیں: "سرطان ( یعنی کیکڑا ) کھاناحرام ہے” اھ (فتاوی رضویہ، ج٢٤، ص٢٠٨، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
بہار شریعت میں ہے: "سوئر کتا شیر چیتا بھیڑیا ہاتھی گیدڑ اور دوسرے درندوں کا جوٹھا ناپاک ہے” اھ (حصہ دوم ص٣٤٢، آدمی اور جانوروں کے جوٹھے کابیان، مکتبۃ المدینہ کراچی) واللہ تعالیٰ ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔

کتبہ: محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
٧ شوال المکرم ١٤٤٤ھ مطابق ٢٨ اپریل ٢٠٢٣ء

Leave a Reply